وزرا حلف برداری سے قبل ولی عہد ابوظہبی کو نشان پاکستان کی تقریب سے ایوان صدر میں رونق کئی گنا بڑھ گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) ایوان صدر میں وفاقی کابینہ میں نئے وزرا کی حلف برداری کی تقریب سے قبل ابوظہبی کے ولی عہد کے اعزاز میں نشان پاکستان کا اعزاز دینے کی تقریب سے رونق کئی گنا بڑھ گئی جس میں ولی عہد کے وفد کے اراکین، وفاقی وزرا ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سمیت سیاسی، سفارتی شخصیات شریک تھے ولی عہد صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ہمراہ ہال میں داخل ہوئے تو دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے جس کے بعد معزز مہمان شخصیت کو نشان پاکستان کا اعزاز عطا کیا گیا جس کے ساتھ ہی یہ تقریب اختتام پزیر ہوئی جس کے بعد وفاقی کابینہ کے نئے وزرا کی حلف برداری تقریب ہوئی جس میں وزیر اعظم شہباز شریف شریک نہیں تھے وہ معزز مہمان کے ہمراہ روانہ ہوئے وفاقی کابینہ کے نئے وزرا کی حلف برداری کی تقریب میں خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری، وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف، عطا تارڑ، مصدق ملک،اورنگزیب، رومینہ خورشید، شیخ قیصر ایم این اے طاہرہ اورنگزیب، حلف اٹھانے والے وزرا کے اہلخانہ و عزیز واقارب سمیت دیگر شریک تھے حلف برداری کے بعد کابینہ کے نئے اراکین کو شرکاء نے مبارکبادیں دیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حلف برداری کی تقریب ولی عہد
پڑھیں:
یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
یورپی یونین نے غزہ میں جاری جنگ کے تناظر میں اسرائیل پر دباؤ بڑھاتے ہوئے تجارتی تعلقات محدود کرنے اور اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
یہ اقدام اب تک کا سب سے سخت مؤقف قرار دیا جا رہا ہے، تاہم جرمنی اور اٹلی سمیت بعض رکن ممالک کی مزاحمت کے باعث اس کے منظور ہونے میں مشکلات درپیش ہیں۔
EU proposes suspension of trade concessions with Israel and sanctions on ‘extremist ministers’ and violent illegal settlers over Gaza war https://t.co/WDLDQjuttg pic.twitter.com/77eZYisRuV
— Al Jazeera English (@AJEnglish) September 17, 2025
مالی معاونت منجمد کرنے کا اعلان
یورپی کمیشن نے اپنے طور پر فوری اقدام کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے تحت تقریباً 2 کروڑ یورو (23.7 ملین ڈالر) کی مالی معاونت منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یورپی قیادت کا بیان
یورپی یونین کی سربراہ ارسلا فان ڈیر لائن نے کہا کہ غزہ میں روزانہ پیش آنے والے خوفناک واقعات کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی غیر مشروط رسائی اور حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کی رہائی ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
تجارتی معاہدوں کی معطلی کی تجویز
پیش کردہ تجاویز کے مطابق اسرائیل کے ساتھ وہ تجارتی معاہدے معطل کیے جائیں گے جن کے تحت زرعی مصنوعات سمیت کئی اشیا پر محصولات میں کمی دی گئی تھی۔ اس اقدام سے یورپی منڈیوں کو جانے والی اسرائیلی برآمدات کا ایک تہائی متاثر ہونے کا امکان ہے، جس کی مالیت تقریباً 6 ارب یورو بتائی جاتی ہے۔
انتہا پسند وزرا پر پابندیوں کی سفارش
اس کے ساتھ ہی شدت پسند مؤقف رکھنے والے اسرائیلی وزرا اتمار بن گویر اور بیزلیل سموتریچ پر ویزا پابندیاں اور اثاثے منجمد کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
یورپی ممالک میں اختلافات
آئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن ہیریس نے اسے “اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے عمل میں ایک اہم موڑ” قرار دیا۔ تاہم جرمنی اور اٹلی کی مخالفت کے باعث رکن ممالک کی اکثریت کی حمایت حاصل کرنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔
اسرائیل کا ردعمل
اسرائیل نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ پابندیوں کے ذریعے دباؤ مؤثر ثابت نہیں ہوگا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گدیون سار نے ارسلا فان ڈیر لائن کو خط میں لکھا: “دباؤ ڈالنے کی یہ پالیسی کام نہیں کرے گی۔”
فیصلے کا مقصد اور موجودہ صورتحال
یورپی یونین کے اس فیصلے کا مقصد اسرائیل کو سزا دینا نہیں بلکہ غزہ میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانا ہے، یورپی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس نے وضاحت کی۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی افواج نے غزہ شہر پر بڑے پیمانے پر زمینی اور فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کے الزامات بھی عائد کیے ہیں، جس میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور دیگر حکام پر بھڑکاؤ بیانات دینے کا الزام شامل ہے۔
ہلاکتوں کی تعداد
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک کم از کم 64,964 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں