Daily Mumtaz:
2025-07-25@10:55:23 GMT

وفاقی کابینہ میں نئے چہرے شامل، حجم 47 تک پہنچ گیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

وفاقی کابینہ میں نئے چہرے شامل، حجم 47 تک پہنچ گیا

اسلام آباد (طارق محمودسمیر) وفاقی کابینہ میں توسیع کے بعد اراکین کی تعداد 47 تک پہنچ گئی، وفاقی وزراء بڑھ کر30، وزیراعظم کے مشیروں کی تعداد ایک سے بڑھ
کر چار ہوگئی، وزرائے مملکت کی تعداد9ہوگئی اور چار معاون خصوصی بھی شامل کئے گئے ، علی پرویزملک اور شزافاطمہ کی تسلی بخش کارکردگی کے باعث ترقی دیکر وفاقی وزیر بنادیاگیا ،کابینہ میں چند نئے چہرے بھی شامل کئے گئے ہیں،کابینہ میں سب سے زیادہ فائدہ استحکام پاکستان پارٹی کو پہنچا،قومی اسمبلی میں استحکام پارٹی کے ارکان کی تعداد چار ہے اور عبدالعلیم خان کے بعد اب عون چوہدری کو بھی کابینہ کا حصہ بنادیاگیا اور ان کا نام آخری لمحات میں کابینہ میں شامل کیاگیا،کابینہ حتمی فہرست کو وزیراعظم شہبازشریف اور ان کے عملے نے آخری لمحات تک خفیہ رکھنے کی کوشش کی اورحلف اٹھانے والے وزراء کو تاخیرسے یہ اطلاع دی گئی کہ وہ ایوان صدرپہنچیں، حلف اٹھانے والے ایک وفاقی وزیرنے روزنامہ ممتازکوبتایاکہ انہیں حلف برداری کی تقریب سے 25منٹ قبل ٹیلی فون کرکے آگاہ کیاگیا،وفاقی کابینہ میں ایک اقلیتی رکن کو نمائندگی دی گئی ،ہندوکمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سندھ سے ن لیگ کے ایم این اے کئھیل داس کو کابینہ میں شامل کیاگیا ،پہلی بار وفاقی وزراء بننے والوں میں حنیف عباسی،معین وٹو،کھئیل داس، بیرسٹرعقیل ملک،رشیدملک ،ڈاکٹرمختاراحمدبھرتھ،بلال اظہرکیانی ،اورنگزیب کچھی،وجیہہ قمر،کرنل (ر)رانامبشراقبال،ایم کیوایم کے مصطفیٰ کمال ،عون چوہدری شامل ہیں،اورنگزیب کچھی وہاڑی سے تحریک انصا ف کی حمایت سے قومی اسمبلی کے ممبر بنے اور انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں دیگر پانچ منحرف ارکان کے ہمراہ ووٹ دیاتھا جس پر انہیں تحریک انصاف سے نکال دیاگیااورانہیں اسی وجہ سے وفاقی وزیربنایاگیاجب کہ سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی وجیہہ قمرنے 2022میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر راجہ ریاض کی قیادت میں پی ٹی آئی چھوڑکرعلیحدہ گروپ بنایا،2024میں انہیں مسلم لیگ ن نے خواتین کی نشست پر رکن قومی اسمبلی بناکرآج وزیرمملکت بنادیاہے،معین وٹوکاتعلق اوکاڑہ سے ہے،سردارمحمدیوسف تیسری بار وفاقی وزیربنے ہیں،ہزارہ ڈویژن سے ن لیگ کے ٹکٹ پر ایم این اے بنے ،انہیں مذہبی امورکامحکمہ دیا جارہاہے،قصورسے تعلق رکھنے والے رشیدملک ،جنہیں وزیرمملکت بنایاگیاہے ،وہ سپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمدخان کے چچاہیں ،وزیراعظم شہبازشریف نے 8فروری کاالیکشن قصورسے لڑکرجیتاتھااور رشید ملک ضمنی الیکشن میں کامیاب ہوکرآئے ،رضاحیات ہراج خانیوال سے آزادحیثیت میں جیتے جب کہ ان کے دوبھائی پنجاب اسمبلی کے بھی ممبرہیں،وہ بعدازاں ن لیگ میں شامل ہوگئے،رضاحیات ہراج پرویزمشرف کے دورمیں بھی وفاقی وزیررہ چکے ہیں،عبدالرحمان کانجودوسری بار وزیرمملکت بنے ہیں ،ان کے والداخترکانجومرحوم نوازشریف کے وزیررہ چکے ہیں، علی پرویز ملک خزانہ کے وزیر مملکت کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے ،وہ پرویزملک کے صاحبزادے ہیں ان کی والدہ بھی قومی اسمبلی کی ممبرہیں،ڈاکٹرمختاراحمدبھرتھ سرگودھاسے دوسری بار قومی اسمبلی کے ممبربنے ،انہوں نے پیپلزپارٹی کے ندیم افضل چن کو شکست دی ،ان کے ایک بھائی پنجاب کابینہ میں بھی وزیرہیں،سب سے اہم تعیناتی تحریک انصاف کے سابق رہنمااور خیبرپختونخواکے سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک کی ہوئی ہے اورانہیں وزیراعظم کامشیربنایاگیاہے ،چندماہ قبل وزیرداخلہ محسن نقوی نے ان سے ملاقات کرکے انہیں یہ عہدہ دیئے جانے کی پیشکش پہنچائی تھی ،وفاقی کابینہ میں ایک وفاقی وزیراور دو وزرائے مملکت جلدحلف اٹھائیں گے ،ان میں پیرعمران شاہ وفاقی وزیر،ڈاکٹرشذرہ منصب اور ارمغان سبحانی وزیرمملکت کا حلف اٹھائیں گے ،حلف برداری کی تقریب سے قبل وزیراطلاعات عطاء تارڑخاصے متحرک نظرآئے ،ڈاکٹرطارق فضل بارباران کے ساتھ سرگوشیاں کرتے رہے ،حلف اٹھانے کے بعد تمام وزراء نے فرداًفرداًصدرآصف زرداری سے ہاتھ ملایا،صدرنے انہیں حلف اٹھانے پر مبارکباددی،چیئرمین سینیٹ یوسف رضاگیلانی نے اورنگزیب کچھی کو خصوصی طورپر اپنے پاس بلاکروفاقی وزیربننے پر مبارکباد دی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ میں قومی اسمبلی حلف اٹھانے

پڑھیں:

چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر

---فائل فوٹو 

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔

چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔

اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔

ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔

ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔

ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟ 

اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کومل میر نے چہرے پر بوٹاکس کروانے سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی
  • وفاقی وزیر صحت گلوبل ہیلتھ فورم میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے
  • سرجری یافلرز، کومل میر کا چہرہ کیوں بدلا؟ اداکارہ نے سب کچھ بتادیا
  • عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا
  • کیا کومل میر نے چہرے پر بوٹاکس کروایا ہے؟ اداکارہ نے بتا دیا
  • پاراچنار میں یوم حسینؑ
  • چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
  • شاہ محمودکانام9مئی واقعات پر کابینہ کمیٹی کی رپورٹ میں نہیں تھا
  • ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کو کابینہ ڈویژن سے الگ کر دیا گیا
  • وزیر اعظم اور کابینہ کو توہین عدالت کے نوٹس