ہم پر کوئی ریڈ لائن نہیں، حافظ نعیم کی حکومت کو وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کراچی:
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے بجلی کی قیمت میں کمی نہ ہونے پر عید کے بعد لانگ مارچ اور دھرنوں کا اعلان کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا اب حکومت کو طے کرنا ہوگا ریڈ لائن کیا ہے کیونکہ جماعت اسلامی پر کوئی ریڈ لائن نہیں۔ رمضان کے بعد جماعت اسلامی بجلی کے مسئلے پر ایک بہت بڑا لانگ مارچ کریگی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کی جائے، لوگوں کی پوری تنخواہ بجلی کے بلوں میں چلی جاتی ہے۔
انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں اس وقت بدانتظامی کی صورتحال ہے اور عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے فارم پینتالیس پر جوڈیشل انکوائری کی جائے، جن پارٹیوں نے آئین کو پامال کیا ہے ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی اپنی تحریک پورے پاکستان میں شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سمیت خیبر پختونخوا میں مسلسل کام جاری ہے اور پہلے مرحلے میں شاہراہوں پر دھرنے دیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو ریلیف ملنا چاہیے اور حکومت کو اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ جماعت اسلامی نے مذاکرات کے نتیجے میں عوام کو ریلیف دلوایا ہے اور اب حکومت کو عوام کے مسائل حل کرنے ہوں گے کیونکہ عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل پر اس وقت صرف جماعت اسلامی ہی آواز اٹھا رہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ دوسرے مرحلے میں جماعت اسلامی مزید قوت کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ ملک میں دس کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور حکومت کو اس پر سنجیدگی سے توجہ دینی ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حافظ نعیم حکومت کو انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
300 ارب کا بوجھ کم کرنا کیا پاور ڈویژن کی کامیابی نہیں؟ اویس لغاری
وفاقی وزیر اویس لغاری—فائل فوٹووفاقی وزیر اویس لغاری نے سوال اٹھایا ہے کہ 300 ارب کا بوجھ کم کرنا کیا پاور ڈویژن کی کامیابی نہیں ہے؟
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اویس لغاری نے توانائی کے مطالباتِ زر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلم گھمن نے کہا کہ وہ ایک سال پہلے سے آئی پی پیز پر بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی کہاوت ہے آپ کنویں کے مینڈک سے سمندر کی بات نہیں کر سکتے، ہماری حکومت کی بہتر کارکردگی کے باعث ان کا لیڈر روز بروز غیر متعلقہ ہوتا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے 200 یونٹ والے بجلی صارفین کے بل آدھے ہوجائیں گے، اویس لغاریاویس لغاری نے کہا کہ بلوچستان کے 27 ہزار ٹیوب ویلز زرعی کمیونٹی استعمال کر رہی تھی، 13 ہزار 600 ٹیوب ویلز کے مالکان نے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر سولرائزیشن کا عمل مکمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کمیشن، وینڈر اور افسر شاہی کی رکاوٹوں کے بغیر سولر سسٹم فراہم کیے گئے، ہم نے صارفین کو 110 ارب روپے اوور بلنگ کے واپس کیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے مستقبل میں حکومت کو بجلی کی خرید سے روک دیا ہے، خیبر پختونخوا میں 35 فیصد فیڈرز پر 100 فیصد بجلی میسر ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہی کے حلقوں میں جہاں لوگ پوری پیمنٹ کرتے ہیں ان کو 100 فیصد بجلی میسر ہے، کبھی ڈیرہ غازی خان کے لوگوں کو چور نہیں کہا۔
اویس لغاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ کنزیومرز پر بوجھ بڑھنے کے باوجود کبھی ٹیرف کو چیلنج نہیں کیا گیا، کبھی ریگولیٹر کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا گیا۔