چین کے 2024 قومی اقتصادی و سماجی ترقی کے شماریاتی اعلامیے کا اجراء WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کے قومی محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ، 2024 قومی اقتصادی اور سماجی ترقی شماریاتی اعلامیے کے مطابق، 2024 میں چین کی جی ڈی پی 134٫9084 ٹریلین یوآن تک جا پہنچی جو سال2023 کے مقابلے میں 5.

0 فیصد زیادہ ہے اور معاشی و سماجی ترقی کے اہم اہداف کو کامیابی سے پورا کیا گیا ہے۔ 2024 میں ، چین کی صنعت نے معاشی ترقی میں 34.1فیصد حصہ فراہم کیا ،جو سال بہ سال 12.7 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے۔

سروس انڈسٹری کا معاشی ترقی میں حصہ 56.2فیصد تک پہنچ گیا۔ ملک کی اندورنی طلب نے معاشی ترقی میں 69.7 فیصد حصہ ڈالا، جو معاشی ترقی کی مرکزی محرک قوت بن گئی ہے۔ اشیاء اور خدمات کی برآمدات نے معاشی ترقی میں 30.3 فیصد حصہ ڈالا، جو 2023 کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ 2024 میں ملک بھر میں بے روزگاری کی شرح 5.1 فیصد رہی، جو سال بہ سال 0.1 فیصد پوائنٹس کم ہوئی، اور آبادی کی فی کس ڈسپوزیبل آمدنی میں سال بہ سال 5.1 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ 2024 کے اختتام تک ملک کی بنیادی پنشن انشورنس 1.07 ارب افراد کا احاطہ کرتی ہے جبکہ بنیادی میڈیکل انشورنس 1.33 ارب افراد کا احاطہ کرتی ہے۔ 2024 میں چین کے کاروباری ماحول میں بہتری کا رجحان قائم رہا، اور ہر روز اوسطاً 24،000 نئے کاروباری ادارے قائم ہوئے۔ملک کا اعلیٰ معیار کے کھلےپن کا نیا منظرنامہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 20.12 ملین غیر ملکی چین کی ویزا فری پالیسی کی بدولت چین آئے، جو 1.1 گنا اضافہ تھا۔ 2024 میں نامزد سائز سے بالا ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ورچوئل رئیلٹی آلات ، چارجنگ پائلز اور نئی توانائی کی گاڑیوں جیسی نئی مصنوعات کی پیداوار میں بالترتیب 59.4فیصد، 58.7فیصد اور 38.7فیصد کا اضافہ ہوا۔

چین میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی صلاحیت مسلسل بڑھ رہی ہے، اور 2024 میں چین کی ریسرچ فنڈنگ میں2023 کے مقابلے میں 10.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین کے

پڑھیں:

امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟

امریکا میں گزشتہ برس کے دوران 43 فیصد ملازمین کی آمدنی میں ایسا خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ کر پاتا جس کے باعث ان کی قوت خرید میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اب ہم مریخ پر قدم رکھیں گے، امریکا کو کوئی فتح نہیں کر سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

روزگار سے متعلق معروف ویب سائٹ انڈیڈ (Indeed) کی تازہ رپورٹ کے مطابق جون 2025 تک ملازمین کی آمدنی میں اوسطاً 2.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ صارفین کے لیے قیمتوں کا حساس اشاریہ (CPI) 2.7  فیصد بڑھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ مجموعی مہنگائی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو سکا۔

کم آمدنی والے شعبے سب سے زیادہ متاثر

رپورٹ کے مطابق کم آمدنی والے شعبوں میں کام کرنے والے افراد کو مہنگائی کے اثرات کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں فوڈ سروسز، بچوں کی نگہداشت اور ذاتی دیکھ بھال جیسے شعبے شامل ہیں جہاں ملازمین کی تنخواہوں میں یا تو بہت معمولی اضافہ ہوا یا بعض کیسز میں کمی دیکھی گئی۔

مزید پڑھیے: امریکا کساد بازاری کا شکار، بیروزگاری کی شرح میں اضافہ

اس کے برعکس اعلیٰ تنخواہوں والے شعبے جیسے الیکٹریکل انجینیئرنگ، قانونی خدمات اور مارکیٹنگ میں کام کرنے والے افراد کی تنخواہوں میں سالانہ اوسطاً 6 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جو مہنگائی سے کہیں زیادہ ہے۔

قوتِ خرید کی کمزوری، ایک بڑھتا مسئلہ

ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ بعض شعبوں میں تنخواہوں میں اضافہ تسلی بخش ہے لیکن مجموعی طور پر امریکی ورک فورس کا ایک بڑا حصہ مہنگائی سے پیچھے رہ گیا ہے۔ اس عدم توازن سے معاشی ناہمواری اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: گزشتہ 50 سالوں میں ہونے والی سب سے زیادہ مہنگائی کیا اوپر جائے گی؟

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو کم آمدنی والے طبقے کی قوت خرید میں مزید کمی آ سکتی ہے جس سے روزمرہ ضروریات، بچت، اور طرزِ زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا میں ملازمین کی حالت ملازمت پیشہ افراد

متعلقہ مضامین

  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 4 فیصد سے زائد کا بڑا اضافہ
  • کراچی:پاک امریکا بزنس کانفرنس، دوطرفہ اقتصادی ترقی اور تجارتی تعلقات کی بہتری کیلیے نئے عزم کا اعادہ
  • سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے
  • حکومت کا معاشی ترقی کا نیا منصوبہ، 2029 تک جی ڈی پی گروتھ کیلئے 40 اہداف مقرر
  • امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی
  • وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ورلڈ بینک کے نائب صدر عثمان ڈی اون کی ملاقات، دو طرفہ تعاون، معیشت کی بہتری، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور سماجی ترقی سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال
  • مچھلی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں جون کے دوران سالانہ بنیاد پر 25.58 فیصد اضافہ ،حجم 10.8 ارب روپے رہا
  • پائیدار ترقی کے عزم نو کے ساتھ یو این اعلیٰ سطحی سیاسی فورم کا خاتمہ
  • سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم