دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے فوراً بعد ہونے والے خود کش دھماکے میں جمعیت علمائے اسلام ( سمیع الحق گروپ) کے سربراہ مولانا حامدالحق سمیت 4 افراد کی شہادت پر صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ اعلیٰ قیادت نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت اور صبر جمیل کی دعا بھی کی ہے۔

بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا مذموم اور گھناؤنا عمل ہے، صدر مملکت آصف علی زارداری

صدر مملکت آصف علی زارداری نے خود کُش حملے میں نمازیوں کو نشانہ بنانے کے مکروہ فعل کی شدید مذمت اور دہشتگرد حملے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا مذموم اور گھناؤنا عمل ہے۔ دہشتگرد ملک و قوم اور اِنسانیت کے دشمن ہیں۔

ملک سے ہر قسم کی دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم نے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی بزدلانہ اور مذموم دہشتگردی کی کارروائیاں دہشتگردی کے خلاف ہمارے عزم کو پست نہیں کر سکتیں۔ ملک سے ہر قسم کی دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔ وزیراعظم نے دھماکے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔

مزید پڑھیں: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بم دھماکہ، مولانا حامد الحق سمیت متعدد افراد شہید

عبادت گاہ میں معصوم لوگوں کو دہشتگردی کا نشانا بنانا غیر انسانی فعل ہے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے متعلقہ حکام سے افسوسناک واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔ زخمی ہونے والے افراد کو بروقت ریسکیو کرکے انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عبادت گاہ میں معصوم لوگوں کو دہشتگردی کا نشانا بنانا غیر انسانی فعل ہے۔ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ دلخراش واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

جامعہ حقانیہ پر حملہ ملک کے تمام دینی مدارس اور مراکز پر حملہ ہے، حافظ حمد اللہ

جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ جامعہ حقانیہ پر حملہ ملک کی تمام دینی مدارس اور مراکز پر حملہ ہے۔ مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت ہر اسلام پسند کا دل زخمی ہوا ہے۔ مولانا حامد الحق سنجیدہ اور باوقار محب وطن اسلام دوست شخصیت تھے۔

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اسلام کے نام پر حاصل کی گئی ریاست میں مسلمان اور شعائرِ اسلام غیر محفوظ ہیں۔ مدارس پر حملے ناقابل برداشت، ریاست اور حکومت ذمہ دار ہیں۔ دہشتگردی کے بڑھتے واقعات، خیبرپختونخوا اور بلوچستان نشانے پر کیوں ہیں؟ دینی مدارس کو نشانہ بنانا سنگین سازش ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جمعیت علمائے اسلام خود کش دھماکا دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک صدر زرداری علی امین گنڈا پور مولانا حامدالحق وزیراظم شہباز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جمعیت علمائے اسلام خود کش دھماکا دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک علی امین گنڈا پور مولانا حامدالحق وزیراظم شہباز شریف دہشتگردی کے اکوڑہ خٹک کو نشانہ پر حملہ کے لیے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

حیدرآباد میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام بنادی گئی، 3 دہشتگرد گرفتار

حیدرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اگست 2025ء ) صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 3 دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد کے علاقہ قاسم آباد میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ڈی ڈی) نے خفیہ اطلاعات ملنے پر کارروائی کرتے ہوئے ریلوے ٹریک پر دہشت گردی کی کوشش ناکام بنا دی اور 3 دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا، جن کا تعلق کالعدم تنظیم ایس آر اے سے ہے، گرفتار ملزمان میں عامر لطیف چانگ، شعیب چانگ اور شعبان چانگ شامل ہیں، جن کے قبضے سے دو ہینڈ گرینیڈ، بارودی مواد، ڈیٹونیٹر، بال بیئرنگ، نٹ بولٹ، ریموٹ کنٹرول، تاریں اور دیگر غیر قانونی اسلحہ برآمد ہوا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزمان پنجاب جانے والے کارگو ٹریلرز پر فائرنگ میں ملوث رہے، عامر لطیف چانگ ریلوے ٹریک پر بم دھماکے کا مرکزی ملزم ہے، جس پر 20 لاکھ روپے کا ہیڈ منی مقرر تھا، ایس آر اے نیٹ ورک نور چانڈیو کے زیرِ نگرانی چل رہا تھا، ملزمان نے نور چانڈیو کے کہنے پر دہشتگردی کا منصوبہ بنایا، تاہم 14 اگست کو یہ منصوبہ سخت سکیورٹی کے باعث ناکام رہا، ملزمان سے تفتیش کی روشنی میں مزید گرفتاریوں کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز نے ریلوے اسٹیشن پر خود کش حملے کے سہولتکار کی نشاندہی پر خود کش بمبار تیار کرنے والے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی پروفیسر سمیت فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، گرفتار دہشت گردوں نے جشن آزادی کی تقریبات میں خود کش حملوں اور بم دھماکوں کا منصوبہ بنایا تھا۔

سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جولائی کے آخری ہفتے میں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں نے اگست کے آغاز سے ہی کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں دہشتگردی کا منصوبہ بنایا ہے جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی کے منصوبے کو ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کی اور صوبے بھر میں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا۔

سکیورٹی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا کہ 11 اگست کو کوئٹہ سے ایک خود کش حملہ آور کو گرفتار کیا گیا، جس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ اسے خود کش حملے کے لیے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی نے تیار کیا اس کے علاوہ اور بھی بمبار تیار کیے گئے ہیں، گرفتار بمبار کی نشاندہی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے خودکش بمبار تیار کرنے والے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی کو افنان ٹاؤن سے گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر مزید ایک اور بمبار کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • تم نے غداری کی ہے، نیتن یاہو آسٹریلوی وزیر اعظم پر برہم
  • مریم نواز کی جاپان میں دھماکے دار انٹری! لاہور بنے گا نیا ٹوکیو؟
  • حیدرآباد میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام بنادی گئی، 3 دہشتگرد گرفتار
  • کن سیاسی رہنماؤں نے اے این پی کی اے پی سی کے اعلامیے پر دستخط نہیں کیے؟
  • میئر کراچی کا وزیراعظم سے گورنر سندھ کی سیاسی سرگرمیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
  •  آر ایس ایس کو انڈین طالبان کہنا قابل مذمت ہے یا حقیقت؟ سیاسی حلقوں میں گرما گرم بحث
  • وزیراعظم سے خواجہ سعد رفیق کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • وزیراعظم نے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کیلیے پارٹی وفد نامزد کر دیا
  • نواز، شہباز ملاقات، سیاسی صورتحال، ضمنی انتخابات پر مشاورت
  • وفاقی حکومت صرف سیاسی بیانات تک محدود ہے، وفاق یا پنجاب سے مدد نہیں ملی: ترجمان وزیراعلی کے پی