خودکش حملہ آور نے کہاں دھماکا کیا؛ ٹارگٹ کیا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
نوشہرہ:
مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملنے پر 4 ایمبولینس مع میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچیں اور 20 افراد کو نکال کر ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ دھماکے میں مولانا حامد الحق کو ٹارگٹ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد کے ساتھ ملحقہ ایریا میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا۔
اکوڑہ خٹک مدرسے میں پولیس کے 23 اہل کار ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ مولانا حامد الحق کو 6 پولیس اہل کار سکیورٹی کے لیے فراہم کیے گئے تھے۔ اکوڑہ خٹک مدرسے کے انٹری گیٹس پر مدرسہ انتظامیہ کی بھی سکیورٹی موجود تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق
پڑھیں:
مردان: آرم کالونی میں سلنڈر دھماکہ، 6 افراد جاں بحق، 2 بچیاں زخمی
ویب ڈیسک: مردان کی آرم کالونی میں سلنڈر دھماکے کے نتیجے میں دو منزلہ گھر کی چھت گر گئی جس کے باعث 6 افراد جاں بحق اور 2 کمسن بچیاں شدید زخمی ہو گئیں۔
ریسکیو 1122 کے مطابق دھماکے کے بعد فوری طور پر ڈیزاسٹر، فائر فائٹرز اور میڈیکل ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ دھماکے سے پورا مکان لرز اٹھا، اور چھت زمین بوس ہو گئی۔
ریسکیو اہلکاروں نے ملبے تلے دبے 8 افراد کو نکالا، جن میں سے 6 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 5 سالہ عائشہ اور دعا شدید زخمی حالت میں ملبے سے نکال کر ایم ایم سی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
عید پر صحیح جانور چننا بچوں کا کھیل نہیں، جرمن سفیر ایلفرڈ گرانیس
جاں بحق افراد کی شناخت فواد ولد امجد (36 سال)، زوجہ فواد، ریان ولد فواد (7 سال)، عائزہ دختر فواد (4 سال)، شاہ فہد ولد امجد (25 سال)، طوبہ دختر جواد (8 سال) کے نام سے ہوئی ہے۔
واقعے کے فوری بعد ڈپٹی کمشنر مردان عظمت اللہ وزیر، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سید شعیب منصور اور اسسٹنٹ کمشنر جنید خالد موقع پر پہنچے اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی۔ریسکیو 1122 کے 100 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیتے ہوئے 7 گھنٹوں میں آپریشن مکمل کیا۔ تمام زخمیوں اور جاں بحق افراد کو مردان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی امت مسلمہ اور قوم کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔