رہنما جمعیت علماء اسلام نے کہا کہ پاکستان میں مسلسل دینی قیادت اور مدارس کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مولانا حامد الحق کی شہادت بڑا سانحہ ہے، دین و اسلام اور ملک کے لیے ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنما و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں دھماکے اور جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مسلسل دینی قیادت اور مدارس کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مولانا حامد الحق کی شہادت بڑا سانحہ ہے، دین و اسلام اور ملک کے لیے ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، جامعہ حقانیہ پر حملہ ملک کے تمام مدارس پر حملہ تصور کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہے، حکمرانوں نے ملک کو امریکہ کے حوالے کردیا ہے اور حکمران صرف اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک خصوصاً کے پی کے اور بلوچستان آگ میں جل رہا ہے، حکمران اور ریاستی ادارے امن و امان بحال کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ سانحہ جامعہ حقانیہ کی ذمہ داری وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی اداروں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فی الفور سانحہ اکوڑہ خٹک میں ملوث دہشت گردوں کو ظاہر کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے پر حملہ ملک کے

پڑھیں:

امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 

 امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم سب سے بڑی تنظیم "کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR)" نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی "مدلین" پر اسرائیلی حملے کو "بزدلانہ، غیر قانونی اور بین الاقوامی قزاقی" قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، CAIR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نهاد عوض نے کہا: "ہم مدلین کشتی پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو غزہ کے بھوکے عوام کے لیے انسانی امداد لے کر جا رہی تھی۔ یہ ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قزاقی کی کھلی مثال ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ: "اسرائیلی قبضے کو نہ صرف غزہ کے ساحل پر ناکہ بندی کرنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں بلکہ امدادی کشتیوں پر کیمیکل ہتھیار پھینکنا اور بین الاقوامی پانیوں میں کارکنوں کو اغوا کرنا بھی سراسر غیرقانونی عمل ہے۔"

نهاد عوض نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ مدلین کے عملے کو فوری رہا کیا جائے، اور کشتی کو واپس جانے دیا جائے۔ انہوں نے مشہور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر بھوکے فلسطینیوں کی مدد کے لیے خطرہ مول لیا۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچسکا البانیز نے بھی اسرائیلی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے "مدلین" کشتی اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیان دیا: "مدلین کو فوری رہا کیا جائے۔ ناکہ بندی توڑنا ممالک کی قانونی ذمہ داری اور ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔"

البانیز کا کہنا تھا کہ ہر بحیرۂ روم کی بندرگاہ سے کشتیوں کو غزہ کی طرف روانہ کیا جانا چاہیے — "متحد ہو کر یہ امدادی مشن ناقابلِ رکاوٹ ہوگا۔"

انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کشتی کے عملے کے ساتھ اس وقت رابطے میں تھیں جب اسرائیلی فورسز نے انہیں حراست میں لیا۔

 
 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا فریڈم فلوٹیلا پر حملہ، امدادی کشتی “میڈلین” کو قبضے میں لے لیا
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ
  • گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • حج کے موقع پر رہبر انقلاب کا پیغام
  • کشمیری حقیقی عید تب منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ دیں گے، غلام احمد گلزار
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی علامہ سید زاہد حسین کاظمی سے ملاقات، بھائی کی وفات پر اظہار افسوس 
  • امام خمینی نے اپنی حکمت و بصیرت اور کمال دانشمندی سے اسلام مخالف قوتوں کو زیر کیا، علامہ قاضی نادر حسین علوی