چینی صدر کی زیر صدارت سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کا حکومتی ورک رپورٹ کے مسودے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بیجنگ :کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو نے چین کی14 ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے سیشن کے لئے چین کی ریاستی کونسل کی جانب سے پیش کی جانے والی “حکومتی ورک رپورٹ” کے مسودے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ گزشتہ سال چینی معیشت مستحکم انداز میں آگے بڑھی، اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ ملا، مجموعی طور پر سماجی صورتحال مستحکم رہی اور معاشی و سماجی ترقی کے طے شدہ اہم اہداف کو احسن طریقے سے حاصل کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ رواں سال “14 ویں پانچ سالہ منصوبے” کا آخری سال ہے اور حکومت کو اپنا کام بہتر انداز میں انجام دینےکے لئے سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس کے منصوبےپر عمل درآمد کو یقینی بنانی چاہیئے۔ہمیں ہمہ جہت اصلاحات کو مزید گہرا کرنا ہوگا، اعلی ٰ سطحی کھلےپن کو وسعت دینا ہوگی، مزید فعالیت کے ساتھ بہتر میکرو پالیسیوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملکی طلب میں اضافہ کرنا ہوگااور سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی جدت طرازی کی ترقی کو مربوط طریقے سے آگے بڑھانا ہوگا۔ ہمیں توقعات کو مستحکم بناتے ہوئے معیشت کی مسلسل بحالی کو فروغ دینا ہوگا اور “14 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے اہداف کو اعلی معیار کے ساتھ پورا کرنا ہوگا تاکہ”15 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے اچھے آغاز کے لئے ٹھوس بنیاد رکھی جائے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔
راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر
نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی