حکومت کا آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 50 پیسے کمی کا اعلان کیا گیا ہے، پیٹرول کی نئی فی لیٹر قیمت 255 روپے 63 پیسے ہوگی۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 31 پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قمیت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر ہوگی۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 53 پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا ہے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت 168 روپے 12 پیسے فی لیٹر ہوگی۔نوٹیفکیشن کے مطابق لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 47 پیسےفی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 153 روپے 34 پیسےفی لیٹر ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پیسے فی لیٹر کی قیمت کی نئی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے احتجاج کے اعلان کے بعد حکومت نے کیا رد عمل دیا، اسد قیصر نے بتادیا
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔
پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کا فوری اعلان کیا جائے، صوبے کو اس کا حق دیا جائے، سینیٹ انتخابات میں تاخیر کے لیے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، پہلے ہی فضا بنائی گئی کہ سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی فیصلہ آیا بھی نہیں، لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ سینیٹ میں اپنی نشستیں بڑھائیں گے، صوبے کو سینیٹ سے محروم رکھ کر آئینی بحران پیدا کیا گیا، ایک صوبے کے ساتھ دشمنی اس حد تک بڑھ گئی کہ فنڈز بھی نہیں دیے جا رہے، سینیٹ انتخابات بھی نہیں کروا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں جمہوریت صرف نام کی رہ گئی ہے، سینیٹ کے لیے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر میں اگر کچھ اخلاقیات ہیں تو استعفیٰ دے دیں، الیکشن کمشنر نے تاریخ کے بدترین انتخابات کروائے، اس نے عوام کے ووٹ چوری کرنے کا سرٹیفکیٹ خود اپنے سر لے لیا۔
اسد قیصر نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے جو بحران پیدا کیا، وہ ملک میں بڑی دیر تک رہے گا، احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، دو تین سال دباؤ ڈالا، لیکن 8 فروری کو انہیں اصل صورتحال کا اندازہ ہو گیا۔
سابق اسپیکر نے کہا کہ بلوچستان، سندھ، کشمیر حتیٰ کہ کراچی میں بھی حالات ان کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، ملک چلانے کے لیے آئین و قانون کی بالادستی ضروری ہے، سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، ملک کو اس وقت "بنانا ریپبلک" بنا دیا گیا ہے۔