عوامی ایکشن کمیٹی گلگت کے رہنما فیس بک پوسٹ پر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ابرار بگورو نے فیس بک پروفائل پر ایسا مواد شیئر کیا جو مبینہ طور پر پاکستانی فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف سمجھا جا رہا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق ان کی پوسٹ کا مقصد "فوج اور ریاستی اداروں پر عوام کے اعتماد کو ختم کرنا اور گروہ بندی کے لیے اکسانا" قرار دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت کے رہنما ابرار حسین بگورو کو فیس بک پوسٹ پر گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ابرار بگورو نے فیس بک پروفائل پر ایسا مواد شیئر کیا جو مبینہ طور پر پاکستانی فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف سمجھا جا رہا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق ان کی پوسٹ کا مقصد "فوج اور ریاستی اداروں پر عوام کے اعتماد کو ختم کرنا اور گروہ بندی کے لیے اکسانا" قرار دیا گیا ہے۔ پولیس نے ان پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 123-A، 124-A اور 153 کے تحت دنیور تھانے میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فوج اور ریاستی اداروں فیس بک
پڑھیں:
بااثرسیاسی افراد کےڈیٹا تک محدود رسائی‘،‘آئی ایم ایف کا پاکستان سےعہدوں کا غلط استعمال روکنےپر زور
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کرپشن ڈائگناسٹک اسسمنٹ مشن کی رپورٹ میں پاکستان سے سرکاری معاہدوں میں بدعنوانی اور عوامی عہدوں کا غلط استعمال روکنے پر زور دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے کرپشن ڈائگناسٹک اسسمنٹ مشن کی رپورٹ کا ابتدائی مسودہ پاکستان کے ساتھ شیئر کردیا جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے سرکاری معاہدوں میں بدعنوانی اور عوامی عہدوں کا غلط استعمال روکنے پر زور دیا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ حتمی رپورٹ کے اجرا سے قبل سفارشارت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے، بدعنوانی کی نشاندہی سے متعلق حتمی رپورٹ اس ماہ کے آخر میں شائع ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو دنیا کے بہترین ماڈلز سے سیکھ کر نئی گائیڈ لائنز جاری کرنے کی ہدایت کردی، رپورٹ میں پاکستان میں سیاسی طور پر بااثر افراد کی نشاندہی کا عمل غیر یکساں قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے سرکاری معاہدوں میں بدعنوانی اور عوامی عہدوں کا غلط استعمال روکنے پر زور دیا ہے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے عوامی عہدوں کے غلط استعمال یا کرپشن کی نشاندہی کیلئے مزید اقدامات پر زور دیا ہے،
ذرائع نے کہا کہ رپورٹ میں کرپشن کیخلاف اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور ایف بی آر کے بعض اقدامات کی تعریف بھی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ سیاسی طور پر بااثر افراد کی نشاندہی کیلئے جامع ڈیٹا تک رسائی محدود ہے، چھوٹے اداروں میں خودکار اسکریننگ ٹولز موجود ہی نہیں۔
ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں عوامی عہدے کے غلط استعمال کی نشاندہی کا مؤثر طریقہ نہ ہونے کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔