غزہ جنگ بندی توڑنے کی صورت میں اسرائیل پر دوبارہ حملے کیلئے تیار ہیں، انصار اللہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
عبد الملک الحوثی نے جمعہ کو یمنی علماء اور مذہبی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطینی عوام اور فلسطینی دھڑوں کی حمایت میں اپنے موقف پر ثابت قدم رہنے کی تصدیق کرتے ہیں، اور ہم جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے فرار کی اسرائیلی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزحمتی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبد الملک الحوثی نے زور دے کر کہا ہے کہ یمن فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی تحریک غزہ کی پٹی پر جنگ دوبارہ شروع ہونے کی صورت میں اسرائیل کے خلاف اپنے حملے دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ الحوثی نے جمعہ کو یمنی علماء اور مذہبی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطینی عوام اور فلسطینی دھڑوں کی حمایت میں اپنے موقف پر ثابت قدم رہنے کی تصدیق کرتے ہیں، اور ہم جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے فرار کی اسرائیلی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مسلسل غزہ کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اسرائیلی دشمن کس حد تک معاہدے سے مکمل وابستگی سے گریز کر رہا ہے۔
انہوں نے رفح کے محور سے انخلاء نہ کرنے کو قابض اسرائیل کی طرف سے معاہدے کی سنگین خلاف ورزی اور امریکی حوصلہ افزائی کے ساتھ وعدوں کے خلاف بغاوت قرار دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیلی فوج کی رفح محور سے انخلاء میں ناکامی "فلسطینی عوام کے لیے سنگین خطرہ اور مصر، اس کے عوام، حکومت اور فوج کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ پر جنگ کی واپسی کا مطلب ہے پورے دشمن کی آگ میں واپسی ہے۔ ہم مختلف فوجی راستوں میں مدد کے ساتھ مداخلت کریں گے۔ عبد الملک الحوثی نے اسرائیل کو غزہ اور لبنان کے خلاف اپنے قبضے اور جارحیت جاری رکھنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم وہاں کے اپنے مزاحمتی بھائیوں سے کہتے ہیں: آپ اکیلے نہیں ہیں، اللہ آپ کے ساتھ ہے اور ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی عوام الحوثی نے کہا کہ ہم انہوں نے کے ساتھ کے خلاف
پڑھیں:
اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ
اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللّہ کے سیاسی شعبے کے رکن محمد الفَرح نے اسرائیل کے وزیرِ جنگ کی جانب سے کی گئی بیان بازی کے ردِ عمل میں کہا کہ اس رجیم نے اب تک اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کیا ہے۔ محمد الفرح نے اسرائیلی وزیرِ جنگ اسرآئیل کاٹز کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ ہم کسی مجرم کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں دھمکائے۔ اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ہم نے اپنا آخری لفظ نہیں کہا۔
الفرح نے کاٹز سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ نے اپنے کسی بھی عسکری ہدف کو حاصل نہیں کیا اور آپ کی پوزیشن کی کمزوری اور آپ کی کہانی میں تضاد عالمی رائے عامہ کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ الفرح نے کاٹذ کی جانب مخاطب ہو کر مزید کہا کہ آپ نے دو سال تک جرائم کر کے بھی محاصرہ شدہ غزّہ سے اپنے اسیر زبردستی واپس حاصل نہیں کر سکے، اور اس کے باوجود آپ کے ساتھ امریکہ اور مغربی ممالک کی تمام خفیہ ایجنسیاں موجود تھیں۔ واضح رہے کہ یمن کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت، محاصرے اور مظالم کے خاتمے اور مظلومین کیساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے اسرائیل کو نشانہ بنایا اور سمندر کی ناکہ بندی کی ہے۔