عبد الملک الحوثی نے جمعہ کو یمنی علماء اور مذہبی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطینی عوام اور فلسطینی دھڑوں کی حمایت میں اپنے موقف پر ثابت قدم رہنے کی تصدیق کرتے ہیں، اور ہم جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے فرار کی اسرائیلی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزحمتی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبد الملک الحوثی نے زور دے کر کہا ہے کہ یمن فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی تحریک غزہ کی پٹی پر جنگ دوبارہ شروع ہونے کی صورت میں اسرائیل کے خلاف اپنے حملے دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ الحوثی نے جمعہ کو یمنی علماء اور مذہبی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطینی عوام اور فلسطینی دھڑوں کی حمایت میں اپنے موقف پر ثابت قدم رہنے کی تصدیق کرتے ہیں، اور ہم جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے فرار کی اسرائیلی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مسلسل غزہ کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اسرائیلی دشمن کس حد تک معاہدے سے مکمل وابستگی سے گریز کر رہا ہے۔

انہوں نے رفح کے محور سے انخلاء نہ کرنے کو قابض اسرائیل کی طرف سے معاہدے کی سنگین خلاف ورزی اور امریکی حوصلہ افزائی کے ساتھ وعدوں کے خلاف بغاوت قرار دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیلی فوج کی رفح محور سے انخلاء میں ناکامی "فلسطینی عوام کے لیے سنگین خطرہ اور مصر، اس کے عوام، حکومت اور فوج کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ پر جنگ کی واپسی کا مطلب ہے پورے دشمن کی آگ میں واپسی ہے۔ ہم مختلف فوجی راستوں میں مدد کے ساتھ مداخلت کریں گے۔ عبد الملک الحوثی نے اسرائیل کو غزہ اور لبنان کے خلاف اپنے قبضے اور جارحیت جاری رکھنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم وہاں کے اپنے مزاحمتی بھائیوں سے کہتے ہیں: آپ اکیلے نہیں ہیں، اللہ آپ کے ساتھ ہے اور ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام الحوثی نے کہا کہ ہم انہوں نے کے ساتھ کے خلاف

پڑھیں:

غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا

غزہ(نیوزڈیسک)اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 108 فلسطینی شہید اور 393 سے زائد زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ کے علاقے جمالیہ، جنوبی شہر رفاح سمیت مختلف علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا۔

بمباری کے دوران کتائب المجاہدین کے سینئر کمانڈر اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق امدادی سرگرمیوں کے دوران شہریوں پر کی گئی اسرائیلی فائرنگ سے اب تک 115 افراد شہید ہو گئے ہیں۔

غزہ میں اسپتالوں پر دباؤ شدید ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جس کے بعد سے اب تک 4,603 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ میں جاری حملوں کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 54,880 تک پہنچ گئی ہے۔

غزہ کے ہسپتالوں پر دباؤ شدید جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
پاکستان میں قابل استعمال پانی کے ذخائر نیچے جانے لگے، 3 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ کی کمی ریکارڈ

متعلقہ مضامین

  • عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • عیدالاضحیٰ کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ عوام کے سیرسپاٹے
  • غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
  • عید کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ سیرسپاٹوں کا پلان بھی تیار
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید
  • ٹرمپ کی اطلاع کے بغیر ایران پر اسرائیلی حملے کے امکانات
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس