خیبر پختونخوا: سرکاری محکموں میں رمضان کے اوقاتِ کار جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
خیبر پختون خوا حکومت نے سرکاری محکموں میں رمضان المبارک کے دوران اوقات کار جاری کر دیے گئے۔
اس حوالے سے محکمۂ انتظامی امور خیبر پختون خوا نے اعلامیہ جاری کر دیا۔
خیبر پختونخوا میں مالی بحران کی وجہ سے حکومت نے 4 ماہ کیلیے کفایت شعار پالیسی جاری کر دی۔
اعلامیے کے مطابق محکموں اور اداروں کے 5 روز کام والے ملازمین کے اوقات کار صبح 9 سے دوپہر 3 بجے تک مقرر کر دیے گئے ہیں۔
ہفتے میں 6 دن ڈیوٹی کرنے والے ملازمین کے اوقاتِ کار صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک مقرر کیے گئے ہیں۔
جمعے کے دن سرکاری ملازمین کے اوقاتِ کار صبح 9 سے ساڑھے 12 بجے دن تک ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے اوقات
پڑھیں:
نہروں کا تنازع، چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، پختونخوا حکومت
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔ اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔