کراچی :جنوبی افریقی بیٹر وین ڈر ڈوسن نے کہا ہے کہ بھارت کو فائدہ دیا جارہا ہے اور اس بات کو سمجھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔
کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے جارح مزاج بیٹر کا کہنا تھا کہ بھارت کے لیے یہ ایک ایڈوانٹیج ہی ہے کہ اسے سفر نہیں کرنا اور ایک ہی جگہ پر رہنا ہے، ان کا ہوٹل بھی ایک ہی ہوگا، پریکٹس کی سہولتیں بھی وہی ہونگی، وہ اسی اسٹیڈیم میں اور ہر بار انہی پچز پر کھیلیں گے تو یہ ایڈوانٹیج نہیں تو کیا ہے۔
وین ڈر ڈوسن نے کہا کہ یہ سب بھارت کے لیے واضح طور پر فائدہ مند ہے اور اسے سمجھنے کوئی بہت مشکل بات نہیں ہے، اب ان پر ہے کہ وہ اس فائدے کو کس طرح استمال کرتے ہیں۔
جنوبی افریقی بیٹر نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ ان کے لیے پریشر کا باعث بھی بنے کیوں کہ کوئی بھی ٹیم ان سے سیمی فائنل یا فائنل کھیلنے کے لیے دبئی جائے گی،
جو ٹیم دبئی جائے گی اس کے لیے کنڈیشن نئی ہوگی جبکہ بھارت کے لیے یہ ہوم کنڈیشن ہوگی اور وہ اس سے ہم آہنگ ہے، تو پریشر ان پر ہوگا کہ وہ ان کنڈیشنز کو کس طرح اپنے لیے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ چیمپئنزٹرافی 2025 کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہوچکا ہے، گروپ اے سے بھارت اور نیوزی لینڈ جبکہ گروپ بی سے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نے فائنل فور میں جگہ بنائی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل

اسلام آباد:

دفاعی تجزیہ کار (ر)میجر جنرل زاہد محمود کا کہنا ہے کہ بہت افسوس ناک سچویشن ہے اور یہ نہ صرف پاکستان کے لیے، ہندوستان کے لیے یہ پورے خطے کے لیے بہت خطرناک سچویشن ہے، یہ کسی بھی لحاظ سے قابل قبول نہیں، ریجن ہمارا جب ڈی سٹیبلائز ہو گا تو پورے ورلڈ کی چیزیں ڈی سٹیبلائز ہوں گی۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ کوئی عام ریجن نہیں ہے یہ ہمیں پتہ ہونا چاہیے، دو نیوکلیئرکنٹریز ہیں انڈیا، پاکستان، پھر چین یہاں پر ہے، روس یہاں پر ہے تو یہ پورے ریجن کو امپیکٹ کرے گا، انڈیا جو ہے اس وقت اس کو اب بلیم میں اس طرح کرنا چاہوں گاکہ اس نے ایک ہاتھی کاروپ اپنایا ہے یہ تو ایک انسیڈنٹ ہوا ہے، جو ان کا بیسیکلی ایک فیلیئر ہے۔ 

رہنما تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی نے کہاکہ ہمارے پولیٹیکل اختلافات تو ہو سکتے ہیں لیکن پاکستان پہ کوئی کمپرومائز نہیں ہے، جہاں تک آپ ٹیررازم کی بات کرتے ہیں تو ہم نے ہمیشہ ہماری گورنمنٹ کے دوران ٹیررازم کا ایک بھی واقعہ نہیں ہوا اور جہاں بھی ہو ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں جہاں بھی دہشت گردی ہو لیکن حکومت وقت کا کام ہوتا ہے فارن پالیسی بنانا اور فارن پالیسی جو گورنمنٹ بیٹھی ہے کی فارن پالیسی کا کیا جواب ہے اس کا جواب راناصاحب دیں گے، ریاست کو بچانا ہم پر بھی اتنا ہی فرض ہے جتنا ان پر ہے ہم اس سے زیادہ آگے جائیں گے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل نے کہا کہ سب سے پہلے تو ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں پاکستان کے فارن آفس نے افسوس کا اظہار کیا ہے جو معاملات ہوئے انڈیا کے اندر، وہاں انڈیا کی طرف سے جو ری ایکشن آیا ہے وہ بے جااور غیر ضروری ہے، اگر انڈیا کی تاریخ نکال کر دیکھ لیں تو ہمیشہ انڈیا نے ایسے ہی کیا ہے، پلوامہ پہ پاکستان پہ انگلیاں اٹھائی گئیں لیکن کوئی شواہد نہیں دیے گئے تو ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ ہم جہاں یہ بے بنیاد الزامات جو انڈیا پاکستان پر لگا رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ اگر انڈیا کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ سامنے لیکر آئے۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا: ایمل ولی خان
  • پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
  • بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل
  • بھارت کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں، کہیں بھی دہشتگردی ہو مذمت کرتے ہیں، خواجہ آصف
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2کھلاڑیوں کی صورت میں بڑا دھچکا
  • اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2 غیرملکی کھلاڑیوں کی صورت میں بڑا دھچکا
  • الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
  • ہم نے پاکستان کو اوپر لے جانے کی کوشش کی تو ہمارا راستہ روکا گیا، نواز شریف کا پھر شکوہ
  • دہشت گردوں سے لڑنا نہیں بیانیے کا مقابلہ کرنا مشکل ہے، انوارالحق کاکڑ