دوحہ: اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا، قطرمیں فریقین کی اہم بیٹھک، حماس نے رمضان کے پیش نظر معاہدے میں 42 روز توسیع کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی۔
پہلے مرحلےمیں مجموعی طور پر 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کے بدلے 8 لاشوں سمیت 33 اسرائیلی قیدیوں کورہا کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 19 جنوری کو طے پانے والی جنگ بندی کے تحت حماس اور اسرائیل کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ ہوا، جس میں 25 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے سیکڑوں فلسطینی قیدی رہا کیے گئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 251 میں سے 58 اسرائیلی یرغمالی اب بھی غزہ میں قید ہیں، جن میں سے 34 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے لیے اسرائیل، قطری اور امریکی وفود قاہرہ میں موجود ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی توسیع کو ترجیح دے گا جبکہ حماس فوری طور پر دوسرے مرحلے کا آغاز چاہتی ہے، تاہم اقوام متحدہ نے جنگ بندی برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاہدہ ہر حال میں قائم رہنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی

غزہ کے علاقے خان یونس میں ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی 12 رکنی ٹیم کے ایک عمارت میں داخل ہوتے ہی زوردار دھماکا ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکا اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ رہائشی عمارت دیکھتے ہی دیکھتے مٹی کا ڈھیر بن گئی۔

عمارت کے ملبے تلے درجن کے قریب اسرائیلی فوجی دب گئے۔ امدادی کاموں کے دوران 4 لاشیں برآمد ہوئیں جب کہ زخمیوں میں سے ایک نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔


اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیم حماس کے زیر استعمال سرنگ کی موجودگی کی اطلاع پر عمارت میں داخل ہوئے تھے۔

اسرائیلی میڈیا نے 4 اہلکاروں کی ہلاکت اور 2 کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے کہ جب عرب میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ اسی ہفتے دو مختلف واقعات میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔ آج کے واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں سے یہ تعداد 9 ہوگئی۔

غزہ میں حماس کیساتھ دو بدو جھڑپوں میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی مجموعی تعداد 430 ہوگئی۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ 2025 کو دو ماہ کی جنگ بندی کو یک طرفہ طور پر ختم کرکے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

تب سے لے کر اب تک غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 ڈویژنز تعینات کیے گئے ہیں جس کا مقصد حماس کو ختم کرکے شہر میں کسی نئی جماعت یا قیادت کو اقتدار دینا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
  • ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی