کراچی، پولیس خواتین کی تمیز بھول گئی، دو گھنٹے تک خاتون کو سڑک پر ہراساں کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے درخشاں میں پولیس کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے جس میں ایس ایچ او شاہد تاج پر عہدے کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
خاتون حوریہ نے دعویٰ کیا کہ وہ 10 بجے کے قریب کلفٹن سے اپنی گاڑی میں گھر جا رہی تھی کہ پولیس نے اس کی گاڑی کو روکا اور پولیس کی گاڑی کو اس کے سامنے لگا دیا۔
حوریہ کے مطابق ایک شخص جو بلیک شلوار قمیض میں ملبوس تھا، گاڑی کے اندر گھس آیا اور بدتمیزی کرنے لگا۔ خاتون نے بتایا کہ اسی دوران ایس ایچ او شاہد تاج موجود تھے، اور ان کی موجودگی میں اُسے گالیاں دی گئیں۔
حوریہ نے شور مچایا اور ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو اس کا فون چھین لیا گیا۔ پولیس نے خاتون کو دھمکی دی کہ اگر وہ نہیں اُتری تو لیڈیز پولیس کے ذریعے اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون گاڑی میں سگریٹ نوشی کر رہی تھی اور اس کے گاڑی کے ٹنٹڈ گلاس کی وجہ سے اسے روکا گیا تھا۔
ایس ایچ او شاہد تاج نے واقعے کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت وہ موقع پر موجود نہیں تھے اور خاتون نے پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کی اور بعد میں ویڈیو بنائی۔
ایس ایچ او نے مزید کہا کہ خاتون کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس ایچ او
پڑھیں:
راولپنڈی: اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا ویڈیو بنانے والا پولیس اہلکار گرفتار
راولپنڈی کے علاقے گوجرخان میں خواتین کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
گرفتار پولیس کے خلاف درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق گرفتار اہلکار ٹی ایچ کیو اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی خفیہ ویڈیوز بناتا تھا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے موبائل فون سے خواتین کی 300 سے زائد ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئیں ہیں۔