رمضان المبارک میں بینکوں کے اوقاتِ کار جاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رمضان المبارک میں بینکنگ کے اوقاتِ کار جاری کر دیے۔
رمضان المبارک میں بینکوں کے پیر تا جمعرات پبلک ڈیلنگ کے اوقات 9 سے 2 بجے تک ہوں گے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رمضان المبارک میں جمعے کو بینک 9 سے 12:30 تک پبلک ڈیلنگ کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے رمضان میں دفتری اوقات پیر تا جمعرات 9 سے 3 بجے تک ہوں گے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رمضان کے کاروباری اوقات 9:17 سے 1:30 تک ہوں گے۔
رمضان المبارک میں اسٹاک ایکسچینج میں جمعے کو دفتری اوقات 9 سے 2 بجے تک ہوں گے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں جمعے کو اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری اوقات 9:17 سے 12:30 تک ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رمضان المبارک میں اسٹاک ایکسچینج تک ہوں گے اوقات 9
پڑھیں:
پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
پاکستان اور دو غیر ملکی کمرشل بینکوں کے درمیان ایک ارب ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے اہم مالیاتی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ قرض سات اعشاریہ چھ فیصد شرح سود پر حاصل کیا جائے گا اور اس کی حتمی وصولی ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی پچاس کروڑ ڈالر کی گارنٹی سے مشروط ہوگی۔ معاہدے کے تحت یہ پہلا غیر ملکی تجارتی قرض ہوگا جس پر پانچ سال کے لیے دستخط کیے جائیں گے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے گارنٹی کی منظوری منیلا میں 28 مئی کو متوقع ہے، جس کے بعد قرضے کے اجرا کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بینکوں کے ساتھ بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور گارنٹی کی منظوری کے بعد غیر ملکی بینک قرض کی رقم پاکستان کو منتقل کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ قرض وسط جون میں پاکستان کو جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق اس معاہدے سے رواں مالی سال کے اختتام سے قبل پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ فی الوقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں، جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ جون کے آخر تک یہ ذخائر چودہ ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ قرض وقتی ریلیف تو فراہم کرے گا، لیکن اس کے پائیدار اثرات کے لیے ضروری ہے کہ معیشت کو مزید استحکام دینے کے لیے بنیادی اصلاحات پر توجہ دی جائے۔