عمرکوٹ کے گاؤں جیون شاہ میں زمین کے تنازع پر کپری برادری کے ایک گروپ نے اپنے مخالف کے سیمنٹ سے بنے پکے گھر پر دھاوا بول کر اسے مسمار کردیا، سونے کے زیورات، نقدی، جانور اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر ساتھ لے گئے۔

نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ گاؤں ہکرو دھورو کے کنارے واقع ہے جو ایک قدرتی آبی راستہ ہے۔

واقعے کے بعد اپنے گھر کے ملبے پر بے بس اور پریشان کھڑے محمد شریف کپری، محمد اشرف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ کئی دہائیوں سے اس گھر میں رہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سرکاری ملکیت والی زمین کے ایک ٹکڑے پر تعمیر کیا گیا تھا، لیکن ان کی اپنی برادری کے اندر ان کے حریف انہیں جائیداد خالی کرنے پر مجبور کر رہے ہیں تاکہ وہ خود قبضہ کر سکیں۔

متاثرہ خاندان نے بتایا کہ اتوار کے روز وہ لوگ آئے اور ٹریکٹر کی مدد سے گھر کو منہدم کرنا شروع کیا، فیملی کے مرد گھر سے باہر گئے ہوئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ حملہ آور گھر میں گھس آئے اور گھر کو منہدم کرنے سے پہلے اندر موجود تمام نقدی، زیورات اور قیمتی سامان لوٹ لیا، درانداز افراد گھر کے باہر موجود جانور بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

متاثرہ خاندان نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ وہ ملزمان کے خلاف کارروائی کریں اور ان کی دوبارہ آبادکاری کے لیے بھی اقدامات کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔

اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔

رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔

ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔

اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
  • ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
  • کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ: عمارتیں منہدم، سڑکوں پر دراڑیں
  • سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
  • سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں لاش اور 5 افراد پھنس گئے
  • اسپین میں نیٹو مخالف مظاہرے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
  • بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • خیبرپختونخوا: طوفانی بارش ، ژالہ باری اور سیلاب نے تباہی مچا دی،مکان منہدم،پانی گھروں میں داخل
  • مردان میں گیس لیکیج دھماکے سے مکان کی چھت گر گئی ، 6 افراد جاں بحق ، 2 زخمی
  • مردان: گیس سلنڈر کے دھماکے سے مکان منہدم، 6 افراد جاں بحق