آئی ایم ایف وفد کی پاکستان آمد، مذاکرات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد اقتصادی جائزے کیلئے پاکستان پہنچ گیا جہاں پاکستان اورآئی ایم ایف کے مابین جائزہ مذاکرات شروع ہوگئے۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹرکر رہے ہیں جبکہ وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب پالیسی لیول مذاکرات میں پاکستانی وفدکی قیادت کر ینگے ۔ مذاکرات 2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔ اسلام آباد پہنچنے پر سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں وفد نے آئی ایم ایف حکام سے ملاقات کی۔پہلے جائزہ مذاکرات 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کے تحت ہورہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں آئی ایم ایف وفد کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات ہو رہے ہیں ۔ کلائمٹ فناننسنگ پر بھی بات چیت ہوگی، جائزے کی کامیابی پرپاکستان کو تقریبا ایک ارب ڈالرز کی اگلی قسط جاری کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 14مارچ تک جاری رہیں گے، پاکستان کیلئے تقریباایک ارب ڈالرزکلائمٹ فناننسنگ کابھی فیصلہ ہوگا۔دوسرے مرحلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین پالیسی لیول مذاکرات ہوں گے، پاکستان 7ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پرعملدرآمد رپورٹ پیش کرے گا۔ذرائع کے مطابق پاکستان رواں مالی سال کی پہلی ششماہی رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کرے گا،آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقاتیں کرے گا، آئی ایم ایف وفد پاور ڈویژن اور نیپراحکام کیساتھ مذاکرات کرے گا، آئی ایم ایف وفد کی صوبائی حکام کیساتھ بھی ملاقاتیں ہوں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف وفد پاکستان کو 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات مکمل، ٹیرف ریلیف اور خام تیل کی خریداری پر پیش رفت
پاکستان اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے وفود کے درمیان تجارتی ٹیرف پر تفصیلی بات چیت ہوئی جو طے شدہ وقت سے زیادہ طویل رہی تاہم اعلیٰ حکام کے مطابق مذاکرات کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں اور آئندہ دنوں میں اہم پیش رفت متوقع ہے ذرائع کے مطابق امریکا میں موجود پاکستانی وفد اور امریکی تجارتی حکام کے درمیان بات چیت کے دوران 29 فیصد عائد ٹیرف کو عارضی طور پر 90 دن کے لیے معطل کر دیا گیا ہے اور مستقل ریلیف کے امکانات روشن ہو چکے ہیں۔ دونوں ممالک اب ایک جامع تجارتی فریم ورک پر معاہدے کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کے لیے کچھ بڑے فیصلے درکار ہوں گے اس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا سے خام تیل خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور جیسے ہی تجارتی معاہدہ مکمل ہو گا، خریداری کے عمل کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی WTI مارکیٹ برنٹ کے مقابلے میں 3 سے 4 ڈالر فی بیرل سستی ہے جو پاکستان کے لیے فائدہ مند ہے تجارتی مذاکرات کی قیادت سیکرٹری تجارت جواد پال نے کی، جنہوں نے امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ یہ مذاکرات پچھلے ایک ماہ سے جاری تھے جبکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقات کے بعد وزارت خزانہ نے اس پیش رفت کی تصدیق بھی کی تھی حکام کے مطابق مذاکرات کا مرکزی موضوع باہمی محصولات یعنی رِیسی پروکل ٹیرف رہا اور اس کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو نئی بنیاد فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے یاد رہے کہ سال 2024 میں پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارت میں تقریباً 3 ارب ڈالر کا تجارتی فائدہ حاصل کیا تھا جو دونوں ملکوں کے مستحکم معاشی روابط کی عکاسی کرتا ہے