بابر میرے پسندیدہ کھلاڑی تھے لیکن اب نہیں ہیں: سونیا حسین
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ سونیا حسین کا کہنا ہے کہ پاکستانی بیٹر بابر اعظم اب ان کے پسندیدہ نہیں رہے۔اداکارہ سونیا حسین حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کی چیمپئن ٹرافی کے سلسلے میں خصوصی ٹرانسمیشن میں شریک ہوئیں دوران شو اداکارہ نے کئی دلچسپ سوالوں کے جواب دیے۔دوران گفتگو میزبان نے سوال کیا کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں آپ کا پسندیدہ کھلاڑی کون ساہے ؟جس کے جواب میں سونیا حسین نے بتایا کہ’قومی کرکٹ ٹیم میں اب تک تو میرے فیورٹ پلیئر بابر بھائی تھےلیکن اب ایسا نہیں ہے‘۔اداکارہ نے کہا کہ اب میرا پسندیدہ کھلاڑی کوئی اور ہے لیکن میں اس کھلاڑی کا نام نہیں جانتی۔سونیا حسین کا کہنا تھا کہ ’سابقہ کھلاڑیوں میں مجھے فاسٹ بولر شعیب اختر بے حد پسند ہیں، ان کی اپنی ایک پہچان ہے وہ آج بھی کھلاڑیوں کے درمیان کھڑے ہوں تو الگ نظر آتے ہیں‘۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سونیا حسین
پڑھیں:
بھارت سے متعلق بیان جھوٹا ہے، میرے نام سے منسوب پوسٹ فیک ہے، شاہد آفریدی کی وضاحت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھارت سے متعلق سوشل میڈیا پر زیر گردش ایک متنازع پوسٹ کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جعلی قرار دے دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آفریدی کے نام سے ایک تصویر اور پوسٹ تیزی سے وائرل ہو رہی تھی، جس میں مبینہ طور پر انہیں یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ “انڈیا کرکٹ، ٹیکنالوجی اور ہمت ہر چیز میں پاکستان سے 10 سال پیچھے ہے، حتیٰ کہ انہیں اپنا دشمن کہنا بھی توہین ہے۔”
پوسٹ دیکھنے کے لیے کلک کریں۔
تاہم شاہد آفریدی نے اس پوسٹ پر فوری ردعمل دیا اور اسے جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا۔ انہوں نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر مذکورہ پوسٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے مختصر مگر دوٹوک انداز میں لکھا:
“یہ فیک ہے۔”
شاہد آفریدی سوشل میڈیا پر اکثر متحرک رہتے ہیں اور ملکی و بین الاقوامی معاملات پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان کے نام سے جھوٹی باتیں منسوب کرنا نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ غیر اخلاقی بھی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کسی معروف شخصیت کے نام سے من گھڑت بیانات سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے ہوں۔ ماہرین کے مطابق ایسی جعلی پوسٹس سے بچنے کے لیے تصدیق شدہ ذرائع پر ہی بھروسہ کرنا چاہیے۔