طورخم بارڈر پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ، ٹرک ڈرائیور دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
طورخم بارڈر پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ، ٹرک ڈرائیور دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )طورخم سرحد پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، جس میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، فائرنگ کے نتیجے میں ایک مقامی شہری زخمی ہوگیا، جبکہ بھگدڑ کے دوران ایک ٹرک ڈرائیور کو دل کا دورہ پڑا، جو جانبر نہ ہو سکا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز کی طرف سے فائر کئے گئے متعدد گولے مقامی آبادی پر گرے، مارٹر گولے گرنے سے کئی مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ افغان فورسز کی فائرنگ سے تین ایف سی اہلکار اور ایک مقامی شہری زخمی ہوا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے پیش نظر طورخم ٹرانزٹ ٹرمینل کو کارگو گاڑیوں سے خالی کرا لیا گیا ہے۔ یہ کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب افغان فورسز نے 10 روز قبل سرحد کے متنازعہ علاقے میں تعمیراتی کام شروع کیا تھا، جس پر پاکستان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث دسویں روز بھی طورخم سرحد ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند ہے، جس کے باعث تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے سرحدی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغان فورسز پر پاکستان
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کے لیے طورخم سرحد کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔ ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق سرحد صرف افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کے لیے کھولی گئی ہے جب کہ تجارت اور عام آمدورفت تاحکمِ ثانی بند رہے گی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں افغان شہری طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ چکے ہیں، جہاں عملہ دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کی مکمل بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد مکمل طور پر بند کی گئی تھی، تاہم اب سرحد صرف بے دخلی کے لیے جزوی طور پر بحال کی گئی ہے۔ اُدھر یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جب کہ مزید افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔