محبوبہ مفتی نے خط میں لکھا کہ یہ بل عوام کے اہم مسائل سے متعلق ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ آپ انہیں کسی ایک جماعت کی کاوش کے بجائے عوامی فلاح کے اقدامات کے طور پر دیکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کے پہلے بجٹ اجلاس کے آغاز پر اپوزیشن پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے نیشنل کانفرنس کی اتحادی جماعت کانگریس سے اپنے تین نجی بلوں کی حمایت طلب کی ہے، جن میں شراب پر بندی کا بل بھی شامل ہے۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کانگریس کے سینیئر لیڈر غلام احمد میر کو ایک خط میں ان بلوں کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے حمایت کی درخواست کی۔ پی ڈی پی کے پلوامہ سے رکنِ اسمبلی وحید الرحمن پرہ نے اسمبلی میں تین بل پیش کئے ہیں، جن میں جموں و کشمیر میں شراب پر بندی، عوامی اراضی پر رہائش پذیر افراد کے حقوق کی منظوری اور عارضی ملازمین کی مستقلی سے متعلق قوانین شامل ہیں۔ محبوبہ مفتی نے خط میں لکھا کہ یہ بل عوام کے اہم مسائل سے متعلق ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ آپ انہیں کسی ایک جماعت کی کاوش کے بجائے عوامی فلاح کے اقدامات کے طور پر دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی نظریات مختلف ہوسکتے ہیں لیکن عوامی مسائل مشترک ہیں اور ہمیں ان کے حل کے لئے متحد ہونا ہوگا۔

کانگریس کے لیڈر غلام احمد میر جو جنوبی کشمیر کے کے ڈورو حلقے سے ایم ایل اے ہیں، اس وقت کانگریس ورکنگ کمیٹی (CWC) کے رکن بھی ہیں۔ جموں و کشمیر اسمبلی میں کانگریس کے چھ اور پی ڈی پی کے تین اراکین ہیں، جبکہ نیشنل کانفرنس 49 رکنی حکومت کی قیادت کر رہی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان اور ایم ایل اے تنویر صادق نے پہلے ہی عندیہ دیا ہے کہ حکومت شراب بندی کے بل کی حمایت نہیں کرے گی، کیونکہ ان کے مطابق کشمیر ایک سیاحتی مقام ہے۔ کانگریس نے تاحال اس حوالے سے کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیا ہے۔ محبوبہ مفتی نے خط میں مزید کہا ہے کہ 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے، سیاسی غیر یقینی، اقتصادی جمود اور سماجی مشکلات بڑھ رہی ہیں، ایسے حالات میں ضروری ہے کہ ہم اپنے اختلافات بھلا کر عوام کے حقوق اور ان کی منفرد شناخت کے تحفظ کے لئے یکجا ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی

پڑھیں:

سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب کے سکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔

بنگلہ دیش کا پاکستان کو جیت کیلئے 134 رنز کا ہدف

متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر امیر مقام کی زیر صدارت اہم اجلاس،جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کا بجٹ زیر غور
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
  • سول سوسائٹی ارکان نے اگست 2019ء کے بعد کے اقدامات کو مسترد کر دیا
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
  • اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع