اسلام آباد:

ملکہ کوہسار مری، گلیات،وادی کاغان ناران اور آزادکشمیرکی وادی نیلم میں شدید برفباری شروع ہو گئی ہے جس سے بیشتر سڑکیں بند ہو گئی ہیں، مری اور گلیات میں سیاحوں کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ اور امدادی ادارے پوری طرح الرٹ کر دیے گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر مری آغا ظہیر عباس شیرازی نے بتایا ہے کہ مری میں شدید برفباری کے باعث سیاحوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے،مقامی افراد کو شناختی کارڈ دیکھ کر مری جانے کی اجازت دی جا رہی ہے، سترہ میل ٹول پلازہ اور لوئر ٹوپہ سے مری ایکسپریس وے کو بند کر دیا گیا ہے اوربرف صاف کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ ہائی وے کی مشینری تمام رابطہ شاہراہوں کوبھی کلیئر کرنے میں مصروف ہے، پھسلن سے بچنے کے لیے نمک کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے، صورتحال نارمل ہوتے ہی راستوں کو کھول دیا جائے گا۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کیپٹن (ر) ثناء اللہ خان کی ہدایت پر گلیات میں بھی سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر گلیات شمیم اللہ جی ڈی اے کے ساتھ مل کرراستے صاف کروانے میں مصروف ہیں، سیاحوں سے گزارش کی گئی ہے کہ گلیات کی جانب غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں تا کہ شدید برفباری کے باعث مشکلات سے بچ سکیں۔

گلیات میں موجودسیاحوں کو کسی بھی ایمرجنسی میں ضلعی کنٹرول روم ایبٹ آبادکے فون نمبر 09929310553 یاڈسٹرکٹ ریسورس اینڈ کمیونیکیشن سینٹر ایبٹ آبادکے نمبر 09929310556 اورگلیات کنٹرول روم نتھیاگلی کے فون نمبر 0992355138 پر رابطے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ادھروادی نیلم کے بالائی علاقوں میں بھی شدید برفباری ہو رہی ہے، شاہراہ نیلم کئی مقامات سے بند ہو گئی ہے، اسسٹنٹ کمشنر شاردانے سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ہدایت کی ہے، وادی نیلم کے علاقہ جاگراں میں برفانی تودے گرنا شروع ہو گئے جس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تیز ہواؤں سے کئی مکانات کی چھتیں اڑگئی ہیں۔

وادی کاغان کے علاقوں شوگران، سری پائے، ناران،بٹہ کنڈی بابوسر اور ملحقہ وادیوں میں برفباری جاری ہے جس سے سردی کی شدت بڑھ گئی ہے، شاہراہ کاغان بھی بند ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گئی ہے

پڑھیں:

چلاس: تھک نالہ میں درجنوں سیاحوں کی گاڑیاں اچانک ریلے میں کیسے پھنسیں؟

چلاس کے علاقے تھک نالہ میں درجنوں سیاحوں کی گاڑیاں اچانک سیلابی ریلے میں کیسے پھنسی اور اتنا بڑا جانی نقصان کیسے ہوا؟ علاقے کے عینی شاہدین نے بتا دیا۔

تھک نالے کے قریب عینی شاہدین نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اچانک سیلاب آنے کے وقت بھی وہاں 14/15 گاڑیاں کھڑی تھیں، لوگوں نے آوازیں دیں لیکن پھر بھی کچھ سیاح گاڑیوں میں بیٹھے رہے۔

عینی شاہد نے کہا کہ گاڑی پر پتھر گرے پھر لوگ وہاں سے بھاگے، اس دوران کچھ لوگ لینڈ سلائیڈنگ کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔

بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی

ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔

بجلی کے پول اور متعدد گاڑیاں اب بھی تھک نالے کے قریب دھنسی ہوئی ہیں، مقامی لوگ اور ریسکیو اہلکاردھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکال رہے ہیں۔

تباہ ہونے والی کوسٹر میں کھانے پینے کا سامان، پانی کی بوتلیں اور بچوں کے واکر موجود ہے، سیاحتی مقام پر موجود ہوٹل کی پارکنگ میں محفوظ رہ جانے والی کئی گاڑیاں کھڑی ہیں۔

سڑک بہہ جانے سے آمدروفت معطل ہو گئی اور سیاح گاڑیوں کے لیے پریشان ہیں، جگہ جگہ گرنے والے پہاڑی تودوں میں کچھ سرکاری گاڑیاں بھی پھنسی ہوئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں سیاحتی مقامات اور سیاحوں سے متعلق ایڈوائزری جاری
  • فیری میڈوز روڈ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند، سیاح ریسکیو کیے جانے کے منتظر
  • پنجاب: بارشوں کا ایک اور اسپیل تیار، مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ
  • جھیل سیف الملوک کے راستے میں پھنسے 500 سیاح بحفاظت ریسکیو کرلیے گئے
  • خیبرپختونخواہ انتظامیہ نے کاغان میں 500 سیاحوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچا لیا
  • کلاؤڈ برسٹ سے جھیل سیف الملوک روڈ بند، 500 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرلیا گیا
  • چلاس میں لینڈ سلائیڈنگ؛ فیری میڈوز ٹریک بند، سیاح پھنس گئے
  • چلاس: تھک نالہ میں درجنوں سیاحوں کی گاڑیاں اچانک ریلے میں کیسے پھنسیں؟
  • شاہراہِ تھک بابوسر تاحال بند، وادی تھور میں مزید 2 افراد کے سیلاب میں بہنے کی اطلاع
  • چلاس: سیلاب کے باوجود مقامی افراد سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے