ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی بندش اسرائیل کی منظم مہم کا حصہ ہے، فلسطینیوں کو امداد کی بندش بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، فلسطینیوں کو امداد کی بندش جنگ بندی معاہدے کے لئے خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے لاکھوں مظلوم فلسطینیوں کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنانے پر اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ کردیا۔ پاکستان نے مستقل جنگ بندی اور تنازع کے 2 ریاستی حل پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ بھی کیا، پاکستان نے رمضان المبارک میں اسرائیل کی طرف سے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل روکنے کی شدید مذمت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی بندش اسرائیل کی منظم مہم کا حصہ ہے، فلسطینیوں کو امداد کی بندش بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، فلسطینیوں کو امداد کی بندش جنگ بندی معاہدے کے لئے خطرہ ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ عالمی برادری غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینیوں کو امداد کی بندش

پڑھیں:

جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں

اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب‌ الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے فلسطینیوں کو امداد پہنچانے والے خیراتی اداروں اور افراد پر پابندیاں لگادیں
  • حماس اسرائیل جنگ بندی مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے، ٹرمپ کا انکشاف
  • فرانسیسی صدر کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور امدادی راہداری کھولنے کا مطالبہ
  • برطانیہ : صحافیوں کو نشانہ بنانے کی سازش پر 3ایرانیوں پر فردِ جرم عائد
  • لندن، غزہ میں خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ
  • بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد غیر محفوظ ہیں‘ پاکستان
  • فلسطینیوں کی منظم نسل کشی مہم میں برطانیہ کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
  • اسرائیل نے غزہ پٹی کے لیے امداد لے جانے والے کشتی روک لی
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • غزہ، امداد کے حصول کیلئے آنیوالے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ، 5 شہید، 70 زخمی