چیمپئینز ٹرافی؛ سیمی فائنل میں کون امپائرنگ کے فرائض نبھائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے سیمی فائنل میچز کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا سیمی فائنل آج دبئی میں کھیل جائے گا، جس کیلئے کرس گیفنی نے اور رچرڈ ایلنگ ورتھ آن فیلڈ امپائر کے طور پر فرائض نبھائیں گے جبکہ مائیکل گف تھرڈ امپائر اور اینڈی پائی کرافٹ میچ ریفری ہوں گے۔
اسی طرح دوسرا سیمی فائنل، جو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان کھیلا جائے گا وہاں کمار دھرماسینا اور پال ریفل آن فیلڈ امپائرز کے فرائض انجام دیں گے جبکہ جوئل ولسن تھرڈ امپائر اور رنجن مدوگالے میچ ریفری کی خدمات سرانجام دیں گے۔
سیمی فائنل 1: دبئی، بھارت بمقابلہ آسٹریلیا:
آن فیلڈ امپائرز: کرس گیفانی اور رچرڈ ایلنگ ورتھ
تھرڈ امپائر: مائیکل گف
فورتھ امپائر: ایڈرین ہولڈ اسٹاک
میچ ریفری: اینڈی پائکرافٹ
سیمی فائنل 2: لاہور، جنوبی افریقا بمقابلہ نیوزی لینڈ:
آن فیلڈ امپائرز: کمار دھرماسینا اور پال ریفل
تھرڈ امپائر: جوئل ولسن
فورتھ امپائر: احسن رضا
میچ ریفری: رنجن مدوگالے
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا سیمی فائنل آج 4 مارش کو دبئی میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا سیمی فائنل نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان بدھ 5 مارچ کو لاہور میں ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تھرڈ امپائر سیمی فائنل کے درمیان میچ ریفری
پڑھیں:
سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گھوٹکی : صوبہ سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر ہونے سے گیس کی سپلائی بند ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گھوٹکی میں سیلابی پانی سے قادرپور گیس فیلڈ کے کنویں بھی متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے 10 کنوو ¿ں سے گیس کی سپلائی بند ہوچکی ہے جب کہ لاڑکانہ میں زمیندارہ بند میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد پانی کا ریلا درگاہ ملوک شاہ بخاری میں داخل ہوگیا اور سیلابی پانی نے زرعی علاقوں اور آبادی کو بری طرح متاثر کیا۔
بتایا گیا ہے کہ کشمور میں دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کے بہاو ¿ میں اضافہ ہوا ہے جس سے اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے یہاں سے پانی 48 گھنٹے میں سکھر بیراج پر پہنچنے کا امکان ہے، فی الحال گڈو بیراج پر کوئی خطرہ نہیں تاہم کچے کے علاقوں میں پانی کی سطح میں بھی اضافے کے بعد علاقے سے نقل مکانی جاری ہے اور کچے سے 30 ہزار لوگوں کو محفو ظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ سیلاب کے باعث بالائی سندھ میں کچے کے درجنوں گاو ¿ں ڈوب چکے ہیں جہاں گھوٹکی میں کچے کے 20 سے زائد دیہات زیر آب آئے ہیں، کندھ کوٹ میں کچے کا 80 فیصد علاقہ سیلاب کی نذر ہوا ہے، اوباڑو، نوشہرو فیروز میں بھی کئی بستیاں ڈوب چکی ہیں، پنوعاقل میں کچے کے علاقے سدوجہ میں پانی کا ریلا 150 دیہات میں داخل ہوا لیکن وہاں دیہات کے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو عملہ موجود نہیں تھا۔