رمضان المبارک میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیےانتہائی اہم مشورے
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
رمضان میں ہائی بلڈ پریشر (ہائیپر ٹینشن) کے مریضوں کو خصوصی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ روزے کے دوران غذائی عادات، پانی کی کمی، اور طرز زندگی میں تبدیلیاں ان کے بلڈ پریشر کو متاثر کر سکتی ہیں۔رمضان کے مہینے میں بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے چند اہم مشورے درج ذیل ہیں تاکہ وہ اپنے صحت کو بہتر طور پر سنبھال سکیں۔افطار میں گلاب سے تیار کردہ مشروبات کیا فوائد دیتے ہیں
دوا کے معمولات کا خیال رکھیں
 بلڈ پریشر کے مریضوں کو دوا کے معمولات میں تبدیلی سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ماہرین صحت کے مطابق کے مطابق، رمضان میں افطار کے وقت بلڈ پریشر کی دوا نہیں لینی چاہیے۔ڈاکٹرزمشورہ دیتے ہیں کہ مریض تراویح کے بعد دوا لیں تاکہ دوا کا اثر زیادہ موثر ہو سکے۔ اگر دوا لینے کا وقت چھوٹ جائے تو دوگنا کرنے سے اجتناب کریں اور اگلے دن اپنی معمول کی خوراک کے مطابق دوا لیں۔
نمک کا استعمال کم کریں
 نمک زیادہ استعمال کرنے سے بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ رمضان میں سحر اور افطار کے دوران نمکین غذاوں سے پرہیز کرنا چاہیے جیسے چپس، پراٹھے، چٹنی وغیرہ۔ بہتر ہے کہ غذا میں کم نمک استعمال کریں اور ایسی غذائیں شامل کریں جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوں جیسے سبزیاں اور پھل۔
پانی کا مناسب استعمال
 پانی کی کمی سے بلڈ پریشر پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ سحر اور افطار کے دوران مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ دن بھر میں کم از کم 8-10 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں تاکہ بلڈ پریشر کنٹرول میں رہے۔
لو فیٹ دودھ کا استعمال
 بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لیے لو فیٹ دودھ کا استعمال بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ دودھ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ اس میں چکنائی کم ہوتی ہے اور یہ دل کی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے۔
سٹریس سے بچنے کی کوشش کریں
 رمضان میں ذہنی دباؤ (سٹریس) بلڈ پریشر پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے سٹریس کو کم کرنے کے لیے مراقبہ، گہری سانسیں، اور نماز پڑھنے کی مشق کریں۔ یہ طریقے بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
صحیح وقت پر کھانا کھائیں
 افطار میں کھانے کا آغاز کھجور اور پانی سے کریں، اس کے بعد ہلکا اور متوازن کھانا کھائیں۔ بھاری اور تلی ہوئی غذا سے گریز کریں کیونکہ یہ بلڈ پریشر کو متاثر کر سکتی ہیں۔
ورزش کو معمول بنائیں
 رمضان میں روزے رکھنے کے باوجود ہلکی پھلکی ورزش، جیسے چہل قدمی کرنا، بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ روزہ کھولنے کے بعد ہلکی ورزش کرنا فائدہ مند ہوتا ہے، لیکن ورزش سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
نیند کی اہمیت
 نیند کی کمی بھی بلڈ پریشر پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ رمضان میں مناسب نیند لینا ضروری ہے تاکہ جسم کا دباؤ کم ہو اور بلڈ پریشر کنٹرول میں رہے۔
بلڈ پریشر کو مانیٹر کریں
 رمضان میں بلڈ پریشر کی نگرانی کرنا ضروری ہے تاکہ وقت پر اس میں کسی بھی تبدیلی کا پتہ چل سکے۔ اگر بلڈ پریشر کی سطح معمول سے زیادہ ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ان مشوروں پر عمل کر کے رمضان کے روزے بغیر کسی مشکلات کے گزارے جا سکتے ہیں، لیکن اگر ضرورت ہو تو اپنے معالج سے مشورہ کرنا نہ بھولیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بلڈ پریشر کے مریضوں بلڈ پریشر کو سکتا ہے کے لیے کی کمی
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری—فائل فوٹوگورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔
گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے پر قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائی کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔