Islam Times:
2025-04-25@09:29:32 GMT

مسلمانوں کیساتھ سوتیلا رویہ باعث تشویش ہے، مایاوتی

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

مسلمانوں کیساتھ سوتیلا رویہ باعث تشویش ہے، مایاوتی

مایاوتی نے اپنے پوسٹ میں کہا کہ اسطرح کا بھید بھاؤ سماج میں امن اور خیرسگالی کیلئے نقصاندہ ہوسکتا ہے جو باعث تشویش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے مرکز اور ریاستی حکومتوں پر مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا رویہ رکھنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو سبھی مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیئے تاکہ ملک میں امن و اماں قائم رہ سکے اور سبھی لوگ خوشحالی کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔ مایاوتی نے ایکس پر ہندی میں لکھے گئے اپنے پوسٹ میں کہا کہ اس طرح کا بھید بھاؤ سماج میں امن اور خیرسگالی کے لئے نقصاندہ ہو سکتا ہے، جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے اپنے پوسٹ میں آگے لکھا کہ ہندوستان سبھی مذاہب کا احترام کرنے والا سیکولر ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بغیر جانبداری کے سبھی مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیئے مگر مسلمانوں کے ساتھ مذہبی معاملوں میں بھی جو سوتیلا رویہ اپنایا جا رہا ہے وہ انصاف پر مبنی نہیں ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ سبھی مذاہب کے تہواروں وغیرہ کو لے کر پابندیاں و چھوٹ سے متعلق جو بھی ضابطے اور قانون ہیں انہیں بغیر کسی جانبداری ایک جیسا نافذ ہونا چاہیئے لیکن فی الحال ایسا ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سماج میں امن و آپسی بھائی چارہ بگڑنا فطری بات ہے جو تشویشناک ہے۔ مایاوتی نے حکومتوں سے اس جانب فوری طور پر توجہ دینے کے لئے کہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سبھی مذاہب نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ

پڑھیں:

ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی

ٹینس کی سابق اسٹار اور بھارت کی مایہ ناز کھلاڑی، ثانیہ مرزا نے حال ہی میں پوڈکاسٹر معصوم مینوالا سے ایک بے تکلف گفتگو میں اپنی ذاتی زندگی کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ماں بننے کے تجربے، حمل کے دوران کی جسمانی اور جذباتی کیفیت، بچے کو دودھ پلانے کے سفر اور اپنی ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے پس منظر پر تفصیل سے بات کی۔

ثانیہ مرزا نے بتایا کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ محض جسمانی حالت یا کیریئر کے تقاضوں کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ اس کی ایک بڑی وجہ ان کا اپنے بیٹے ازہان کے ساتھ وقت گزارنے کی خواہش تھی۔ ان کا کہنا تھا، "میری سب سے بڑی ترجیحات میں سے ایک یہ تھی کہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاروں۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ عمر کا ایسا دور ہے جب بچوں کو اپنے والدین کے ساتھ ہونے کا احساس اور تحفظ چاہیے ہوتا ہے۔ میں وہ وقت کھونا نہیں چاہتی تھی۔"

چار بار اولمپکس میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی ثانیہ نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار ازہان کو چھوڑ کر دہلی ایک ایونٹ کے لیے گئیں، تو ان کا بیٹا صرف چھ ہفتے کا تھا۔ انہوں نے کہا، "شاید وہ میری زندگی کی سب سے مشکل فلائٹ تھی۔ مجھے ایسا لگا کہ میں یہ نہیں کر سکتی۔ میں جذباتی ہو رہی تھی، لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں گئی۔ اگر میں وہ فلائٹ نہ لیتی تو شاید کبھی اُسے چھوڑ کر کام کرنے کے قابل نہ ہوتی۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ صبح دہلی روانہ ہوئیں اور شام کو واپس حیدرآباد آگئیں۔ "وہ بالکل ٹھیک تھا۔ میں بھی بالکل ٹھیک تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں تین بار حاملہ ہوسکتی ہوں لیکن دودھ پلانے کا مرحلہ میرے لیے سب سے مشکل تھا۔

ثانیہ مرزا کی یہ گفتگو نہ صرف ان کی ماں ہونے کی جدوجہد کو اجاگر کرتی ہے بلکہ ایک عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی کی حیثیت سے ان کے مضبوط جذبات اور قربانیوں کو بھی نمایاں کرتی ہے۔ ان کا تجربہ بے شمار ماؤں کے لیے ایک متاثرکن مثال بن کر سامنے آیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • الجولانی کیجانب سے قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کا پہلا اشارہ
  • پاکستان کیساتھ آئندہ دو طرفہ کرکٹ سیریز نہیں کھیلیں گے، نائب صدر بی سی سی آئی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ ہے، حکومت کا رویہ بزدلانہ ہے: عمر ایوب
  • ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی
  • نہروں کے معاملہ پر عوام میں تشویش، مسئلہ حل کرنے کی کوشش نہیں ہو رہی، شاہد خاقان
  • سی ڈی اے کے مالیاتی نظام کو مزید شفاف اور کیس لیس بنانے کیلئے اکاونٹس کنٹرولر جنرل کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • علیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہش
  • ایک ہی اداکار کیساتھ ماں، بہن، بیوی اور محبوبہ کا کردار نبھانے والی اداکارہ
  • سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے وفاقی اداروں میں سخت تشویش
  • مظلوم مسلمانوں کے دفاع کی اجتماعی ذمہ داری