مخصوص نشستیں ہمارا حق، الیکشن کمیشن آئینی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوگیا، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کیلئے بھی الیکشن کمیشن نے ہمارا آرڈر روکا ہوا ہے، سپریم کورٹ نے ہمارے حق میں آرڈر دیا تھا، الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوگیا، مخصوص نشستیں ہمارا حق ہے۔ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کیلئے بھی الیکشن کمیشن نے ہمارا آرڈر روکا ہوا ہے، سپریم کورٹ نے ہمارے حق میں آرڈر دیا تھا، الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری کرے۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستیں ہمارا حق ہے اور ہمیں ہی ملنی چاہئیں، خیبرپختونخوا میں سینیٹ کا الیکشن نامکمل ہے، خیبرپختونخوا سینیٹ کا الیکشن بھی ہر صورت ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، الیکشن کمیشن کو احساس کرنا چاہیے، ایک سال ہوگیا یہ مکمل ہونا چاہیے، ہمارے بعد انٹرا پارٹی الیکشن کرانے والی جماعتوں کو سرٹیفکیٹ ملے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 25 جنوری کو چیف الیکشن کمشنر، ممبر پنجاب اور ممبر بلوچستان ریٹائرڈ ہو چکے ہیں، آئین کے مطابق ان کا تعین 45 دن کے اندر ہونا چاہیے، اس کیلئے پارلیمنٹری کمیٹی بننی چاہیے، ہم نے سپیکر صاحب سے بھی درخواست کی ہے کہ آپ کمیٹی بنائیں، یہ پراسیس مکمل ہونا چاہیے، یہ آئینی تقاضا ہے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حکومت نے ابھی تک یہ پراسیس شروع نہیں کیا، سپیکر صاحب کی طرف سے ابھی تک کمیٹی نہیں بنی، ہماری طرف سے نام تیار ہیں، جیسے ہی کمیٹی بنے گی پراسیس شروع کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر ہونا چاہیے
پڑھیں:
الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے ،انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں الیکشن کمیشن کا سوال
الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، وکیل پی ٹی آئی
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی، ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن گئے ؟تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر کمیشن جماعت کو ریگولیٹ کر سکتا ہے ۔تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں بینچ نے کی۔پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے دلائل دیے کہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روکا ہے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا۔دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہوتی ہے ، پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند تھی، پی ٹی آئی نے نیشنل کونسل کی عدم موجودگی میں جنرل باڈی سے آئین منظور کروایا، کیا پارٹی آئین میں جنرل باڈی ہے ؟انہوں نے کہا کہ انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں فنانشل اکاؤنٹ کسی تصدیق کے بغیر ہیں۔درخواست گزار اکبر ایس بابر نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیے جائیں، انتظامی ڈھانچے کے بغیر انتخابات کیسے ہوئے ؟ سلمان اکرم راجا کو سیکریٹری جنرل بنانا غیر آئینی ہے ۔الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس کہا کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں
شامل ہوئے ، پھر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دلائل دیے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن تو کروائے ، تاہم خلاف قانون ہوئے ۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر 23 نومبر کو الیکشن کرائے گئے ، لیکن کمیشن نے الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا، آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے ؟وکیل نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں تو کیا پارٹی ختم ہو جاتی ہے ؟ اگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے تو پھر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر سیاسی جماعت ریگولیٹ کرنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کا اختیار ہی نہیں۔الیکشن کمیشن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔