کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ داعش دہشت گرد شریف اللہ کی امریکی عدالت میں پیشی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
VIRGINIA:
پاکستان نے پاک افغان سرحد سے گرفتار کرکے داعش کے کمانڈر شریف اللہ کو امریکہ کے حوالے کیا، جہاں اُسے ورجینیا کی وفاقی عدالت میں پیش کیا گیا۔
گزشتہ روز جج ولیم پورٹر کے سامنے ابتدائی سماعت کے دوران شریف اللہ کو بتایا گیا کہ اگر الزامات ثابت ہوئے تو اسے عمر قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اٹارنی نے بتایا کہ ملزم کے پاس اثاثے نہیں اس لیے اسے سرکاری وکیل دیا جائے۔
شریف اللہ نے انگریزی زبان سے ناواقفیت کی وجہ سے عدالت میں دری زبان کے مترجم کی خدمات لیں اور بتایا کہ وہ 2000 میں داعش میں بھرتی ہوا۔
ایف بی آئی کے مطابق شریف اللہ نے کابل ایئرپورٹ پر 26 اگست 2021 کو ہونے والے خودکش حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا، جس میں 13 امریکی اہلکار اور 170 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔
اس نے حملہ آور کو ایئرپورٹ کا راستہ دکھایا اور داعش کے دیگر دہشت گردوں کو راستے کی صفائی کی اطلاع دی۔ شریف اللہ نے اس سے قبل افغانستان میں داعش کے متعدد حملوں میں بھی ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق گزشتہ سال 22 مارچ کو ماسکو کے قریب کراکس سٹی ہال پر حملے میں بھی شریف اللہ نے سہولت کاری کا اعتراف کیا ہے، ایف بی آئی کے مطابق سٹی ہال پر حملہ آور افراد کو اسلحہ چلانے کے حوالے سے معلومات فراہم کی تھی، اور گرفتار 4 میں سے دو حملہ آوروں کو اسی نے ہدایات دی تھیں۔
یاد رہے کہ ماسکو کے قریب کراکس سٹی ہال پر دہشت گردی کے حملے میں 123 شہری مارے گئے تھے۔
شریف اللہ نے انکشاف کیا کہ وہ کابل ایئرپورٹ پر حملے سے دو ہفتے قبل ہی جیل سے رہا ہوا تھا، اسے داعش نے موٹر سائیکل اور موبائل خریدنے کے لیے رقم بھی فراہم کی تھی۔
امریکی حکام کے مطابق شریف اللہ کو دوبارہ پیر کے دن عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شریف اللہ نے عدالت میں کے مطابق
پڑھیں:
فرانس: داعش سے تعلق کے شبے میں افغان شہری کو گرفتار کرلیا گیا
فرانس میں 20 سالہ افغان شہری کو دہشتگرد تنظیم داعش سے تعلق کے شبے میں گرفتار کرلیا گیا۔
ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا کہ ملزم پر دہشتگرد تنظیم میں شمولیت اور دہشتگردی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے طالبان حکومت کے حمایت یافتہ افغان باشندے ملوث ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ
ملزم کو گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا تھا اور اب اسے تحقیقات مکمل ہونے تک حراست میں رکھا گیا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی یونٹ کے مطابق گرفتار نوجوان واضح طور پر جہادی نظریات کا حامی تھا اور اس پر داعش خراسان گروپ سے رابطے کا شبہ ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم پر الزام ہے کہ وہ اس دہشتگرد تنظیم کے لیے فنڈز بھیجتا رہا اور اس کی پروپیگنڈا مہم کے لیے ترجمہ اور مواد کی ترسیل میں معاونت کرتا رہا۔
داعش خراسان افغانستان میں سرگرم ہے اور پاکستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک جیسے ازبکستان میں بھی کام کرتی ہے۔ یہ گروہ افغانستان اور روس میں بڑے مہلک حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے، جن میں مارچ 2024 میں ماسکو کے کنسرٹ ہال پر حملہ بھی شامل ہے جس میں 150 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
فرانسیسی اخبار کے مطابق یہ افغان شہری چند سال قبل فرانس آیا تھا اور اسے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پہلے ہی لیون میں ایک انتظامی حراستی مرکز میں موجود تھا۔
مزید پڑھیں: مجھے دہشتگردی کے لیے پاکستان بھیجا گیا، افغان دہشتگرد کے اعتراف پر ویڈیو منظر عام پر آگئی
رپورٹ کے مطابق مشتبہ شخص پچھلے کچھ عرصے سے دہشت گردی کی حمایت کے الزام میں زیرِ تفتیش تھا اور ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ جیسی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انتہا پسندانہ مواد ایڈیٹ اور شیئر کرتا تھا۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران فرانس بارہا شدت پسند حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے جن میں اکثر حملے القاعدہ اور داعش سے متاثر افراد نے کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغان شہری داعش سے تعلق دہشتگرد گرفتار فرانس وی نیوز