نیوزی لینڈ کیخلاف 350 رنز کا ہدف پورا کرنا آسان نہیں تھا، ڈیوڈ ملر
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
جنوبی افریقی بیٹر ڈیوڈ ملر کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف 350 رنز کا ہدف پورا کرنا آسان نہیں تھا۔
آئی سی سی کے مکسڈ میڈیا زون میں گفتگو میں کہا کہ ہم فائنل میں بھارت کے خلاف مدمقابل آنا چاہتے تھے مگر ممکن نہیں ہوا۔
ڈیوڈ ملر کا مزید کہنا تھا کہ دبئی جاکر پھر واپس آنا ہمارے لیے کوئی آئیڈیل صورتحال نہیں تھی مگر کوئی معذرت پیش نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو یکطرفہ مقابلے کے بعد شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں جگہ بنالی۔
یہ نیوزی لینڈ کا مجموعی طور پر تیسرا چیمپئنز ٹرافی فائنل ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ
پڑھیں:
سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری کردیا ،سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی عدالتی فیصلے پر اپیل یا نظرثانی کی درخواست دائر ہونے سے اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں رکتا ۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس میں فیصلہ جاری کیا۔ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ کے ایک دہائی پرانے فیصلے سے متعلق تھا جس میں ریونیو حکام کو معاملہ قانون کے مطابق دوبارہ دیکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ واضح ہدایات کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے خود تسلیم کیا کہ فیصلے پر کوئی حکم امتناع موجود نہیں تھا۔ اس اعتراف سے ثابت ہوتا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے اس طرزعمل کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ بیک کئے گئے معاملات کو اکثر غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور بعض اوقات غیر معینہ مدت تک لٹکا دیا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جب اعلیٰ عدالتیں معاملہ واپس بھیجیں تو ان پر مخلصانہ اور فوری عملدرآمد ضروری ہے۔ صرف اپیل دائر ہو جانے سے حکم غیر موثر نہیں ہوتا جب تک اس پر باقاعدہ حکم امتناع جاری نہ ہو۔چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ یہ طرز عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے اور اس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل کے لیے پالیسی ہدایات کو حتمی شکل دے اور تین ماہ میں عمل درآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔