ایران کے طلبا کو سکالرشپس دیں گے: صدر یو ایم ٹی ، ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر کی صدر یو ایم ٹی ابراہیم حسن مراد سے اہم ملاقات،یو ایم ٹی کے جوہر ٹاؤن کیمپس میں ہونیوالی ملاقات کے دوران تعلیم اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ابراہیم حسن مراد نے ایرانی قونصل جنرل کو یونیورسٹی کے بارےمیں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یو ایم ٹی کی فیکلٹی دنیا کی اعلیٰ جامعات سے تعلیم یافتہ ہے،ایران اور پاکستان کے تعلیمی ادارے تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی انتقال کر گئے
سابق وزیر نے کہا کہ ایرانی طلباء کو یو ایم ٹی میں سکالرشپس فراہم کی جائیں گی،یو ایم ٹی بین الاقوامی طلباء کو جدید تعلیمی سہولیات فراہم کر رہی ہے،نوجوانوں کو بااختیار بنانے سے دونوں ممالک کی ترقی کو فروغ ملے گا۔
ابراہیم حسن مراد نے ایرانی قونصل جنرل کو مسلم سائنٹسٹ سمٹ میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
دوسری طرف ایرانی قونصل جنرل نے ابراہیم حسن مراد کی بطور سابق وزیر عوامی خدمات کو سراہا، انہوں نے کہا کہ یو ایم ٹی ایک منظم اور معیاری تعلیمی ادارہ ہے،یو ایم ٹی کے وفد کو ایرانی یونیورسٹیز کے دورے کی دعوت دیتے ہیں۔
تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث متعدد پروازیں منسوخ
ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے کہا کہ اصفہان اور مشہد یونیورسٹیز کے ساتھ ایم او یوز کیے جائیں گے،فیکلٹی اور طلباء کے ایکسچینج پروگرام سے تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔
ملاقات کے اختتام پر سابق وزیر ابراہیم حسن مراد نے ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر کو سوینئر پیش کیا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایرانی قونصل جنرل ابراہیم حسن مراد یو ایم ٹی کہا کہ
پڑھیں:
جوہری پروگرام جاری رہیگا، جنگ بندی دیرپا نہیں، ایرانی صدر کا الجزیرہ کو انٹرویو
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ ایران اسرائیل کی کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور تہران اپنا یورینیم افزودگی (uranium enrichment) کا پروگرام بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں جاری رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ
صدر پزشکیان نے کہا کہ ہم کسی بھی نئی اسرائیلی کارروائی کے لیے تیار ہیں اور ہماری افواج اسرائیل کی گہرائی میں دوبارہ حملے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی دیرپا ثابت نہیں ہوگی اور ایران نے ہر ممکنہ صورتحال کے لیے خود کو تیار کر رکھا ہے۔
ان کے مطابق اسرائیل نے ہمیں نقصان پہنچایا اور ہم نے بھی اسے گہرے زخم دیے ہیں، لیکن وہ اپنے نقصانات چھپا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی قیادت کو ختم کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں، اگرچہ کئی سینیئر فوجی اور جوہری سائنس دان مارے گئے اور تنصیبات کو نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پاکستانی حمایت کبھی نہیں بھولے گا، صدر مسعود پزشکیان کا محسن نقوی سے اظہار تشکر
صدر ایران نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل نے 15 جون کو تہران میں اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران ان پر حملے کی کوشش کی جس میں وہ معمولی زخمی ہوئے۔
جوہری پروگرام پر بات کرتے ہوئے پزشکیان نے کہا کہ ہم ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف ہیں، یہ ہمارا سیاسی، مذہبی، اخلاقی اور اسٹریٹیجک مؤقف ہے، لیکن پرامن مقاصد کے لیے افزودگی جاری رہے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے جوہری راز تنصیبات میں نہیں بلکہ سائنس دانوں کے ذہنوں میں ہیں۔
امریکی اڈے پر حملے سے متعلق صدر پزشکیان نے وضاحت کی کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملہ قطر کے خلاف نہیں تھا، بلکہ یہ ان حملوں کا جواب تھا جو امریکا نے ایران پر کیے تھے۔ اس حوالے سے انہوں نے قطر کے امیر کو ذاتی طور پر فون کر کے ایران کا مؤقف بھی واضح کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے اختتام کے بعد صدر پزشکیان کا پہلا اہم بیان ہے۔ اس جنگ میں امریکہ نے اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران ایٹمی معاہدہ: امریکا اور یورپ کا آئندہ ماہ کی آخری تاریخ پر اتفاق
دوسری طرف ایران، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے درمیان جوہری معاہدے سے متعلق مذاکرات جمعہ کو ترکی میں ہونے جا رہے ہیں۔
یورپی ممالک کا کہنا ہے کہ اگر ایران مذاکرات کی بحالی میں ناکام رہا تو اس پر دوبارہ عالمی پابندیاں لگ سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایٹمی پروگرام ایرانی صدر پزشکیان