آڈیو لیک کیس، علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے آڈیو لیک کیس میں عدم پیشی پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عبد الغفور کاکڑ کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی گئی،علی امین گنڈاپور یا ان کے وکیل آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
کیس میں نامزد شریک ملزم اسد فاروق عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری لگائی۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس: شاہ محمود، وزیراعلیٰ گنڈاپور، شبلی فراز سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد
عدالت نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے، کیس کی آئندہ سماعت 25 مارچ کو ہوگی،علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آڈیو لیک خیبرپختونخوا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ علی امین گنڈاپور وارنٹ گرفتار وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ڈیو لیک خیبرپختونخوا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ علی امین گنڈاپور وارنٹ گرفتار وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری
پڑھیں:
آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟علی امین گنڈاپور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی : علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟ خیبرپختونخوا میں یہ جنازے کس کی وجہ سے ہورہے ہیں ؟ یہ شہادتیں جس مسئلے کی وجہ ہورہی ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، جب تک عوام کا اعتماد نہ ہو کوئی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے پیر کے روز اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات کی اجازت نہیں دیتے چار پانچ گھنٹے بٹھا دیتے ہیں، یہاں بیٹھنے کے بجائے سیلاب زدہ علاقوں میں کام کررہا تھا، سوشل میڈیا کو چھوڑیں ہر بندے کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملاقات نہ کرانے کی وجہ پارٹی میں تقسیم ہو اور اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے پارٹی تقسیم ہو، ہمیں مائننگ بل اور بجٹ بل پاس کرانے پر بھی ملاقات نہیں دی گئی، اگر عمران خان سے ملاقات ہوجاتی تو شفافیت ہوتی اور لوگوں کا ابہام بھی ختم ہوجاتا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سینیٹ الیکشن پر بھی ملاقاتیں روکی گئی، اب باجوڑ والے معاملے پر ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔یہ چاہتے ہیں ملاقاتیں نہ ہو اور کنفیوژن بڑھتی رہے، اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر ہمارے کچھ لوگ بھی بیوقوف بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات نہیں دیے جانے پر کیا میں جیل توڑ دوں، میں یہ کرسکتا ہوں مگر اس سے کیا ہوگا؟ یہ ہر ملاقات پر یہاں بندے کھڑے کردیتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ن لیگ کو شرم آنی چاہیے شہداءکے جنازوں پر ایسی باتیں کرتے ہوئے، ن لیگ ہر چیز میں سیاست کرتی یے، ملک میں جمہوریت تو ہے نہیں اسمبلیاں جعلی بنائی ہوئی ہیں، جنازوں پر جانے کی بات نہیں انسان کو احساس ہونا چاہیے۔