بلاول بھٹو کی پارٹی رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : بلاول بھٹو زرداری کی اسلام آباد زرداری ہاؤس میں پارٹی کے سینیئر رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں ،
بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی ہیومن رائٹس سیل کے سربراہ فرحت اللہ بابر نےملاقات کی ، ملک میں انسانی حقوق سے متعلق صورت حال اور پارٹی کے انسانی حقوق سیل کی کارکردگی کے حوالے سے گفتگو کی۔
بلاول بھٹو زرداری سے سابق گورنر و وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ کی بھی ملاقات کی ،قمر زمان کائرہ سے پنجاب کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا
پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی انتقال کر گئے
بلاول بھٹو زرداری سے پیپلز لیبر بیورو کے انچارج چوہدری منظور احمد کی بھی ملاقات ہوئی ، حکومتی معاشی پالیسیوں اور ورکنگ کلاس کے مسائل پر گفتگو کی ،
بلاول بھٹو زرداری سے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی احمد کنڈی کی بھی ملاقات ہوئی ، ڈیرہ اسماعیل خان کے عوام کے مسائل اور ان کے حل پر تبادلہ خیال کیا ،
بلاول بھٹو زرداری سے خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی کی بھی ملاقات کی ، بنوں حملے اور ضلع کرم سمیت صوبے میں قیام امن کی صورت حال پر گفتگو کی فیصل کریم کنڈی نے گورنر ہاؤس میں زرعی اور بلدیاتی موضوعات پر ہونے والے کنونشن پر بریفنگ بھی دی
تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث متعدد پروازیں منسوخ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری سے کی بھی ملاقات
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔