وزیر تعلیم پنجاب نے کہا کہ سروس رولز کے تحت کوئی سرکاری ٹیچر ڈیوٹی سے انکار نہیں کر سکتا۔ وزیر تعلیم نے بورڈ حکام کو دیگر بورڈز کے کنٹرول روم کی سنٹرل ایکسیس لینے کی بھی ہدایت کی۔ رانا سکندر حیات نے آئندہ دنوں میں مختلف اضلاع کے امتحانی مراکز کے اچانک دوروں کا عندیہ بھی دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرتعلیم  پنجاب نے امتحانی ڈیوٹی سے غیر حاضر عملے کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے میٹرک امتحانات کے پہلے روز انگریزی کے پرچے کے دوران مختلف امتحانی مراکز کے اچانک دورے کئے اور سنٹرز کا معائنہ کرنے کے علاوہ بوٹی مافیا کیخلاف انتظامات کا جائزہ لیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کی ورکنگ چیک کی۔ انہوں نے لاہور میں لارنس روڈ اور کیتھڈرل کے امتحانی مراکز کے دورے کیے اور طلباء سے انتظامات اور دیگر امور بارے استفسار کیا۔

وزیر تعلیم نے کنٹرول روم کا بھی دورہ کیا اور بورڈ آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایک ہدایات دیں۔ وزیر تعلیم نے ڈیوٹی سے غیر حاضر عملہ کیخلاف زیرو ٹالیرنس اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ڈیوٹی سے انکار کرنیوالے افراد کے ناموں کی لسٹیں بھی فوری طور پر طلب کر لیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ امتحانی ڈیوٹی سے غیرحاضر عملہ کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔ سروس رولز کے تحت کوئی سرکاری ٹیچر ڈیوٹی سے انکار نہیں کر سکتا۔ وزیر تعلیم نے بورڈ حکام کو دیگر بورڈز کے کنٹرول روم کی سنٹرل ایکسیس لینے کی بھی ہدایت کی۔ رانا سکندر حیات نے آئندہ دنوں میں مختلف اضلاع کے امتحانی مراکز کے اچانک دوروں کا عندیہ بھی دیا۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امتحانی مراکز کے وزیر تعلیم نے ڈیوٹی سے کے تحت

پڑھیں:

صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا

اداکارہ صبا قمر نے سینئر صحافی کیخلاف سنگین الزامات پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان دنوں اداکارہ صبا قمر اپنے دو ڈراموں ’پامال‘ اور ’کیس نمبر ‘9 کے باعث خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں ان کے کراچی سے متعلق ایک بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث جاری تھی، جس کے بعد ایک صحٓفی نے ان کے بارے میں متنازع دعوے کیے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Showbiz Spy (@showbizspy_)

مذکورہ صحافی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ صبا قمر 2003-2004 میں لاہور میں ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو مبینہ طور پر ان کے کسی ’قریبی تعلق‘ والے شخص کا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صبا اس شخص کی ہراسانی کے باعث نجی خبر رساں ادارے؎ کے دفتر شکایت کے لیے آئی تھیں، جہاں ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔

صبا قمر نے صحافی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے دعووں کیلئے ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔

سوشل میڈیا صارفین پر بڑی تعداد نے صبا قمر کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’بہترین فیصلہ، ایسے لوگوں کو عدالت میں جواب دینا چاہیے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص پہلے شعیب ملک کے حوالے سے بھی بیانات دے چکا ہے‘۔

متعلقہ مضامین

  • سڑک کنارے ہوٹلوں کیخلاف بلارعایت کارروائی کا فیصلہ
  • گوگل کروم بک فیکٹری لگانے کی پیشکش، مریم نواز معاونت کی یقین دہانی
  • گوگل کروم بک فیکٹری لگانے کی پیشکش، وزیراعلیٰ پنجاب کی معاونت کی یقین دہانی
  • پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • سب ڈویژنل انفورسمنٹ افسر کی 101 اسامیوں کیلئے تحریری امتحان مکمل
  • مسیحوں کے قتل عام کا الزام،ٹرمپ کی نائیجیریا کیخلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
  • بھارت کی پاکستان کیخلاف ایک اور کارروائی بے نقاب، جاسوسی کرنیوالا ملاح گرفتار‘ فورسز کی وردیاں بھی برآمد
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا