وزیراعظم رمضان پیکیج کے شفاف نفاذ اور موثر مانیٹرنگ کیلیے خصوصی کنٹرول روم قائم
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم رمضان پیکیج کے شفاف نفاذ اور موثر مانیٹرنگ کے لیے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن میں خصوصی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔
وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ نے این ٹی سی کے کنٹرول روم کا دورہ کیا اور رمضان پیکیج کی مانیٹرنگ کے نظام کا جائزہ لیا۔
وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام کو کنٹرول روم میں رمضان پیکیج کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے لیے تیار کردہ پورٹل کے کام کرنے کے طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ کو اجلاس میں رمضان پیکیج کے تحت فراہم کی جانے والی سبسڈی، مانیٹرنگ میکنزم اور عوامی شکایات کے ازالے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
رمضان پیکیج کے تحت قائم کردہ کال سینٹر کی کارکردگی اسکرین پر مانیٹرنگ کے ذریعے دکھائی گئی، عوامی شکایات کے ازالے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے ہدایت دی کہ رمضان پیکیج کی مانیٹرنگ کے لیے تیار کردہ پورٹل کو مزید مؤثر اور صارف دوست بنایا جائے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رمضان پیکیج کے مانیٹرنگ کے کنٹرول روم کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔