عمران خان کے دونوں گھروں کا خرچہ اٹھانے اور پی ٹی آئی کو 20 کروڑ کا قرضہ دینے والا شخص کون ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران بے ضابطگیاں کی گئیں۔
نجی ٹی وی نیو نیوز کے پروگرام میں صحافی رؤف کلاسرا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے انکشاف کیا کہ عام انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر بہت زیادہ بے ضابطگیاں کی گئیں۔ انہوں نے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایک امیدوار ریاض گھمن کا واقعہ بھی سنایا اور بتایا کہ کس طرح ان کی قربانیوں کے باوجود ایک ایسے سفارشی شخص کو ٹکٹ دے دی گئی جو 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کرچکا تھا۔
شیر افضل مروت کے مطابق ریاض گھمن کا تعلق سمندری سے ہے، وہ عمران خان کے بنی گالہ اور زمان پارک والے گھروں کے معاملات دیکھتے تھے اور دونوں گھروں کا مکمل خرچہ بھی وہی اٹھاتے تھے۔ اس کے علاوہ عمران خان کو جتنی بکتر بند گاڑیاں فراہم کی گئیں وہ سبھی ریاض گھمن کی تھیں۔ 9 مئی کے بعد ان کی اربوں روپے مالیت کی گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ جب پی ٹی آئی پر برا وقت تھا تو اس وقت ریاض گھمن نے پی ٹی آئی کو 20 کروڑ روپے کا قرضہ فراہم کیا ۔ ان کا یہ قرضہ ابھی تک پی ٹی آئی کے ذمے واجب الادا ہے۔
شیر افضل کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان سے ریاض گھمن کو ٹکٹ دینے کی سفارش کی جس پر کپتان نے منظوری بھی دے دی۔ لیکن پھر ان کے مقابلے میں ایک ایسا امیدوار آگیا جو 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کرکے بیرون ملک بھاگ گیا تھا۔ اس شخص کے پاس تگڑی سفارش تھی جس کی وجہ سے ریاض گھمن کو نظر انداز کرکے اس شخص کو ٹکٹ دے دی گئی۔
مزیدپڑھیں:علیم خان کا 2 وزارتیں چھوڑنے کا فیصلہ، ایک وزارت پاس رکھیں گے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ریاض گھمن پی ٹی آئی شیر افضل
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں سماجی تحفظ پروگرام کیلئے 33کروڑ ڈالر اضافی امداد دے گا۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کردی، سماجی تحفظ پروگرام سے 93 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم کیلیے مشروط نقد منتقلی فراہم کیجائے گی۔امدادی رقم سے بہتر غذائیت تک رسائی میں اضافہ کیا جائے گا، آفت زدہ علاقوں میں خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں کیلئے صحت کی خدمات شامل ہیں۔وسطی اور مغربی ایشیاکواب بھی ترقیاتی تفریق اورسماجی بہبود کے چیلنجز کا سامناہے، افغانستان، کرغزستان اور پاکستان کو بلند غربت جیسے مسائل درپیش ہیں۔ ان ممالک کو ضروری خدمات تک محدود رسائی جیسے مسائل درپیش ہیں ان ممالک کے عوام کو ضروری سہولیات تک رسائی محدود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بینک ایسے اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو سماجی فلاح کو فروغ دیں۔۔علاوہ ازیں صحت کی سہولیات کی فراہمی بھی امدادی پروگرام کا حصہ ہو گی۔یہ سہولیات ان طبقات کے لیے ہوں گی جنہیں عمومی طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔