اے این پی رہنما ٹریفک حادثے میں جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی متوکل خان ایڈوکیٹ ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گئے ۔
پولیس ذرائع کے مطابق اے این پی کے صوبائی رہنما متوکل خان ایڈوکیٹ کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی۔ پولیس نے بتایا ہے کہ حادثے میں متوکل خان موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تاہم ڈرائیور زخمی ہوا، دونوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔
ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا:وزیراعلیٰ مریم نواز
اے این پی کے مطابق ان کی نماز جنازہ کل صبح 11 بجے شاھ پور، شانگلہ میں ادا کی جائے گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متوکل خان ایڈوکیٹ کی گاڑی کو حادثہ یونین کونسل رانیال کے علاقہ سانگڑئی میں پیش آیا ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی ٹریفک پولیس اور لوک سہائتہ کے اشتراک سے روڈ سیفٹی اور فیس لیس ای ٹکٹنگ کے حوالے سے ایک جامع آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس مہم کا مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ایک جدید، خودکار چالان نظام سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کرنا ہے۔ یکم اکتوبر 2025ء سے فیس لیس ای چالان سسٹم باضابطہ طور پر فعال کیا جا رہا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔ اس جدید نظام کے تحت شہر بھر میں نصب جدید سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کی جائے گی، خلاف ورزی کی صورت میں تصویری یا ویڈیو ثبوت کے ساتھ چالان جاری ہوگا۔
شہریوں کو شفاف، منصفانہ اور مؤثر قانون نافذ کرنے کا ایک نیا تجربہ فراہم کیا جائے گا۔ آگاہی مہم کے دوران شہر کے مختلف اہم مقامات، بالخصوص ٹریفک سگنلز پر شہریوں میں آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ رضاکار، لیڈی کانسٹیبلز اور تعلیمی اداروں کے طلباء ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر شہریوں کو آگاہ کر رہے ہیں، ٹریفک قوانین کی پابندی، روڈ سیفٹی اور نظام میں شفافیت کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہا ہے، یہ اقدام کراچی شہر کو زیادہ محفوظ، منظم اور قانون پسند بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔