ایلون مسک اور امریکی وزیرِ خارجہ کے درمیان اختلافات شدید ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک اور امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں صدر ٹرمپ کی موجودگی میں ایلون مسک نے مارکو روبیو پر کڑی تنقید کی۔
ایلون مسک نے کہا کہ آپ اسٹاف کم کرنے میں ناکام رہے ہیں، آپ نے کسی کو نہیں نکالا سوائے میرے شعبے ڈوج کے ایک اہلکار کو۔
اس پر مارکو روبیو نے جواب دیا کہ ایلون مسک سچ نہیں بول رہے اور پوچھا محکمۂ خارجہ کے 1500 ملازمین نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لی ہے اور طنز کیا کہ کیا انہیں واپس بلا کر نوکری سے نکال کر دکھاؤں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس موقع پر صدر ٹرمپ کی بر وقت مداخلت کام کر گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسٹاف رکھنے سے متعلق حتمی اختیار ایلون مسک نہیں وزراء کا ہے، مسک کا ڈوج ادارہ صرف ایڈوائزری کردار ادا کرے گا۔
امریکی صدر کی اس بات پر ایلون مسک مطمئن دکھائی دیے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایلون مسک
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔