برطانیہ: مسجد میں بچے پر مبینہ تشدد، سیکنڈری اسکول کا استاد برطرف
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
برطانیہ کے ایک سیکنڈری اسکول نے مسجد میں ایک بچے کے ساتھ پیش آنے والے ناخوش گوار واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد استاد کو برطرف کر دیا۔
یہ ویڈیو گزشتہ رات ایک فیس بک کمیونٹی گروپ میں پوسٹ کی گئی تھی جس میں ایک شخص کو کم عمر بچے پر برہمی کا اظہار کرتے اور مبینہ طور پر اسے تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا گیا۔
ویڈیو پوسٹ کرنے والے گمنام شخص نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص بیٹلی کے ایک ہائی سکول کا استاد ہے جو صرف لڑکوں کا ایک سیکنڈری اسکول ہے اور اس میں تقریباً 800 طلباء زیرِ تعلیم ہیں۔
پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ استاد نے ایک کم عمر طالبِ علم پر تشدد کیا اور اسے دھمکیاں بھی دیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اَپر بیٹلی ہائی اسکول نے تصدیق کی کہ جیسے ہی انہیں اس واقعے کی اطلاع ملی، انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ شخص کی ملازمت ختم کر دی اور اس بارے میں متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کر دیا۔
اسکول کے ترجمان نے کہا ہے کہ جیسے ہی ہمیں اس واقعے کے بارے میں معلوم ہوا، ہم نے فوری کارروائی کی اور مذکورہ شخص کو ملازمت سے فوری طور پر برخاست کر دیا، ہم نے اس واقعے کے بارے میں متعلقہ حکام کو بھی اطلاع دے دی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ واقعہ ہمارے اسکول میں پیش نہیں آیا لیکن اس طرح کا رویہ ہمارے اصولوں اور اقدار کے خلاف ہے اور ناقابلِ قبول ہے، ہمارے طلباء کی صحت، حفاظت اور معیاری تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اس واقعے
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔