عالمی یومِ خواتین , سیف سٹی خواتین کے تحفظ اور فوری انصاف کیلئے پُرعزم
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
عالمی یومِ خواتین کےحوالے سے سیف سٹی خواتین کے تحفظ اور فوری انصاف کیلئے پُرعزم ہے۔سیف سٹی میں قائم ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن 24/7 خواتین کی رہنمائی، تحفظ اور فوری مدد کیلئے مصروفِ عمل ہے۔ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے اب تک 3 لاکھ 11 ہزار 491 خواتین نے مدد حاصل کی۔37 ہزار 56 خواتین کی شکایات پر ایف آئی آرز درج، انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔کل کیسز میں سے 2 لاکھ 70 ہزار 106 کیسز حل، 4 ہزار 330 کیسز زیر تفتیش ہیں۔ویمن سیفٹی ایپ کی مقبولیت میں اضافہ، 4 لاکھ 24 ہزار سے زائد خواتین نے ایپ انسٹال کرچکیں ہیں۔ویمن سیفٹی ایپ کے ذریعے 4 ہزار 500 خواتین نے 15 پر کال کرکے مدد طلب کی۔ترجمان سیف سٹیز اتھارٹی کا کہنا تھاکہ خواتین کی سہولت کیلئے "پوسٹ ایف آئی آر فالو اپ سروس" اور 15 پر کی گئی شکایات کیلئے" ٹریکنگ پورٹل" متعارف کروایا۔خواتین گھر بیٹھے ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن پر کی گئی شکایات کا فوری فالو اپ دیکھ سکتیں ہیں۔ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن متاثرہ خواتین سے مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔خواتین 15 پر کال کرکے 2 دبا کر ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے مدد حاصل کر سکتی ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام
تفصیلات کے مطابق مریم نوازشریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے۔ احساس ذمہ داری کے ساتھ آزادی صحافت جمہوریت کی اساس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط جمہوری معاشرے کے لیے صحافت کا آزاد ہونا بہت ضروری ہے۔ صحافی معاشرتی انصاف کے محافظ اور عوام کی آواز ہیں۔ ظلم، ناانصافی اور جھوٹ کو بے نقاب کرنے والے صحافی ہیرو ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ آزادی صحافت کے تحفظ کی ضامن ہوں۔ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت متعدد اقدامات کررہی ہے۔ بے گھر صحافیوں کے لئے اپنی چھت کا خواب پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ حق اورسچ کی راہ پر چلنے والے صحافیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ یہ دن منانے کا مقصد حق اور سچ کی پاداش میں قتل ہونے یا تکلیفیں سہنے والے صحافیوں کو یاد کرنا ہے۔ پنجاب میں صحافی اور صحافت محفوظ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سےیہاں ان کے قتل و تشدد کے واقعات نہ ہوئے نہ ہی ہوں گے۔