امریکہ(نیوز ڈیسک)مگر اب آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی (اے آئی) کو موت کی پیشگوئی کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔جی ہاں واقعی ڈیتھ کلاک نامی ایک اے آئی ماڈل پر کام کرنے والی ویب سائٹ کا تو یہی دعویٰ ہے۔یہ ویب سائٹ تاریخ پیدائش، جنس، تمباکو نوشی، الکحل کے استعمال، وزن اور زندگی سے متعلق سوچ جیسی تفصیلات کو استعمال کرکے موت کی تاریخ کی پیشگوئی کرتی ہے۔جب کوئی صارف تمام تر تفصیلات کا اندراج کرتا ہے تو ویب سائٹ پر ایک کتبہ بنتا ہے جس میں موت کے دن کی پیشگوئی کی جاتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر کوئی فرد پیشگوئی سے خوفزدہ نہیں ہوتا تو ویب سائٹ کی جانب سے نیچے ایک آپشن دیا جاتا ہے جس پر کلک کرکے وہ موت کی وجہ بھی جان سکتا ہے۔ویب سائٹ میں یہ ضرور واضح کیا گیا ہے کہ اس پیشگوئی کو تفریح کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ کیلکولیٹر کسی فرد کی موت کی حقیقی تاریخ کی پیشگوئی نہیں کرسکتا۔

اس سے قبل اسی نام کی ایک اے آئی ایپ بھی سامنے آئی تھی مگر اس کے کام کرنے کا طریقہ کار مختلف تھا۔اس ایپ میں استعمال ہونے والے اے آئی ماڈل کو اوسط عمر کے حوالے سے ہونے والی 12 سو سے زائد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا سے تربیت دی گئی ہے۔

ان تحقیقی رپورٹس میں 5 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا۔یہ غذا، ورزش، تمباکو نوشی، تناؤ کی سطح اور نیند سمیت متعدد دیگر تفصیلات کو استعمال کرکے موت کی تاریخ کی پیشگوئی کرتی ہے۔

اسے بنانے والے ڈویلپر برینٹ فرانسن کے مطابق یہ ایپ لوگوں کو اپنا خیال رکھنے کے لیے تیار کرتی ہے۔ایپ میں ایک ڈیتھ ڈے کارڈ ڈسپلے کیا جاتا ہے مگر اس کا بنیادی مقصد لوگوں کو صحت پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: تاریخ کی پیشگوئی ویب سائٹ کرتی ہے اے ا ئی موت کی

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے سکولوں میں طلباء وطالبات کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرا دی گئی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
 
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • "ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
  • امدادی کٹوتیاں: یو این ادارہ نائیجریا میں کارروائیاں بند کرنے پر مجبور
  •   استعمال شدہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اہم خبر
  • پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
  • خیبر پختونخوا میں انوکھی واردات، چور بجلی کی ٹرانسمیشن لائن لے اُڑے
  • ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی
  • اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • اسکولوں میں طلبہ کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع