اسپین، 10 پاکستانی شہری دہشت گردی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ان کی پوسٹوں میں ان افراد کی تعریف بھی کی جاتی تھی، جنہوں نے یورپ اور پاکستان میں گستاخی کے الزامات کے تحت حملے کیے تھے۔ تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ ایک میسجنگ گروپ، جس کی قیادت گرفتار شدہ خواتین میں سے ایک کر رہی تھی، صرف خواتین پر مشتمل تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بارسلونا میں 10 پاکستانی دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے ہیں جو اپنے مخالفین کے قتل اور سر قلم کرنے کی ترغیب دے رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق ملزمان ایک منظم مجرمانہ تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں جو میسجنگ گروپوں کے ذریعے پرتشدد احکامات جاری کرتی تھی۔ اسپین کے شہر بارسلونا میں ایک تنظیم کے خلاف بڑی کارروائی کی گئی، موسوس دی اسکوادرا (کاتالونیا کی پولیس) ہسپانوی نیشنل پولیس اور اطالوی پولیس کے مشترکہ آپریشن میں 10 افراد کو بارسلونا میں اور ایک شخص کو اٹلی کے شہر پیاچینزا میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ہسپانوی پولیس فورسز کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ آپریشن 3 مارچ کی رات کو انجام دیا گیا اور یہ تحقیقات 2022 میں 5 اور 2023 میں 14 افراد کی گرفتاری کے بعد کی گئی تھی۔ حالیہ گرفتاریاں مونتکادا ای ریشاک، سانت آدریا دی بیزوس، سابادیل، اور سانتا کولوما دی گرامینیت میں ہوئیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ تنظیم ایک انتہا پسند جماعت سے منسلک تھی۔ پولیس کے مطابق یہ گروہ مکمل طور پر منظم اور درجہ بندی شدہ تھا اور میسجنگ ایپس کے ذریعے مخالفین کے خلاف پرتشدد پیغامات پھیلانے میں ملوث تھا۔ کچھ افراد نے یورپ میں مخصوص لوگوں کو ممکنہ اہداف کے طور پر شناخت کرنا شروع کر دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ان کی پوسٹوں میں ان افراد کی تعریف بھی کی جاتی تھی، جنہوں نے یورپ اور پاکستان میں گستاخی کے الزامات کے تحت حملے کیے تھے۔ تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ ایک میسجنگ گروپ، جس کی قیادت گرفتار شدہ خواتین میں سے ایک کر رہی تھی، صرف خواتین پر مشتمل تھا۔ اس گروپ کا مقصد صرف انتہا پسند نظریات کی تبلیغ نہیں بلکہ ممکنہ اہداف کی نشاندہی کرنا بھی تھا تاکہ مستقبل میں کارروائی کی جا سکے۔ تحقیقاتی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ گرفتار شدگان ایک دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں، جو اپنی مالی مدد کے لیے اپنے ہی ارکان سے چندہ وصول کرتی تھی۔
جمعرات، 6 مارچ کو دس گرفتار افراد کو سینٹرل انویسٹی گیشن کورٹ نمبر 6 کے سامنے پیش کیا گیا، ان پر دہشت گردی کی مدد، پرچار، مالی معاونت اور بھرتی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، نیز ممکنہ اہداف کی شناخت کے لیے کیے گئے ابتدائی اقدامات پر بھی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ اس کیس کی سماعت مذکورہ عدالت کے جج کی زیر نگرانی جاری ہے، جس نے اسپین کی نیشنل کورٹ کے پبلک پراسیکیوٹر آفس کے تعاون سے 4 افراد کو حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
دہشت گردی سے مسلسل متاثر ہونے والے خیبرپختونخوا کے حساس اضلاع میں پولیس افسران کی جانوں کے تحفظ کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا ۔
صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں دہشت گردی کا زیادہ خطرہ رکھنے والے اضلاع کے ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، تاکہ وہ بہتر انداز میں گشت اور فرائض انجام دے سکیں، اور کسی بھی ممکنہ حملے کا مؤثر جواب دے سکیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) کو جدید ترین ہتھیار، مواصلاتی نظام، اور تحفظاتی سازوسامان سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ وہ شدت پسندوں سے مؤثر طور پر نمٹ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صرف قوت نہیں، بلکہ خطے میں تعاون اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اسی لیے افغان حکومت سے بات چیت اور بارڈر مینجمنٹ میں ہم آہنگی ہماری اولین ترجیح ہے۔
پولیس کا مطالبہ، حکومت کا فوری عمل
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچھ تھانے دہشت گردی کے نشانے پر رہے ہیں، جہاں گشت کے دوران پولیس افسران پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر، پولیس نے بلٹ پروف گاڑیوں اور جدید ہتھیاروں کا مطالبہ کیا تھا، جس پر حکومت نے عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
ایس ایچ اوز اور دیگر اہلکار گشت کے دوران خطرے میں ہوتے ہیں، ماضی میں کئی افسوسناک واقعات پیش آ چکے ہیں۔ بلٹ پروف گاڑیاں نہ صرف ان کی جانوں کے تحفظ کا ذریعہ بنیں گی، بلکہ فوری ردِعمل میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔
کرپشن پر زیرو ٹالرنس: چھ اہلکار معطل
جہاں ایک طرف حکومت پولیس کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے، وہیں محکمے کے اندر صفائی کا عمل بھی جاری ہے۔ کرپشن اور جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں چھ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اس پیغام کا حصہ ہے کہ قانون کے محافظوں سے کسی قسم کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔