2025 کے لیے قومی دفاعی اخراجات کی مد میں 1.81 ٹریلین یوآن مختص کیے جائیں گے ، چائنیز پیپلز لبریشن آرمی کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
2025 کے لیے قومی دفاعی اخراجات کی مد میں 1.81 ٹریلین یوآن مختص کیے جائیں گے ، چائنیز پیپلز لبریشن آرمی کا بیان
بیجنگ: چودہویں نیشنل پیپلز کانگریس کے تیسرے اجلاس میں پیپلز لبریشن آرمی اور پیپلز آرمڈ پولیس فورس کے وفود کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ برسوں میں پائیدار اور صحت مند معیشت کو فروغ دیتے ہوئے چینی حکومت نے دفاعی صحت مندانہ ترقی کو فروغ دیا ہے۔
.
قومی دفاعی صلاحیت اور اقتصادی طاقت میں بیک وقت بہتری کا عمل جاری ہے ۔ 2025 میں، قومی عام عوامی بجٹ میں دفاعی اخراجات کے لیے 1.81 ٹریلین یوآن مختص کیے گئے ہیں جو کہ سال بہ سال 7.2 فیصد کا اضافہ ہے۔
واضح رہے کہ چین اقوام متحدہ کے فوجی اخراجات کے شفافیت کے نظام میں فعال طور پر حصہ لیتا ہے اور بجٹ کا حجم، ڈھانچہ اور بنیادی استعمال صاف اور شفاف ہے ۔ امریکہ جیسی فوجی طاقتوں کے مقابلے میں چین کے قومی دفاعی اخراجات خواہ وہ جی ڈی پی یا قومی مالیاتی اخراجات کے تناسب کے لحاظ سے ہوں یا فی کس قومی اور فی کس فوجی اہلکاروں کے حساب سے ہوں ،نسبتا کم ہیں ۔
تائیوان کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ تائیوان کا مسئلہ خالصتاً چین کا اندرونی معاملہ ہے اور چین اس پر کسی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پیپلز لبریشن آرمی نے ہمیشہ قومی وحدت کا دفاع کیا ہے اور حالیہ برسوں میں جزیرے پر گشت اور فوجی ڈیٹرنس معمول ہے۔ ا ن کا کہنا تھا کہ “تائیوان کی علیحدگی” کے عناصر جتنی زیادہ پریشانی پیدا کریں گے ان کی گردنوں میں رسی اتنی ہی سخت اور ان کے سروں پر تلوار اتنی ہی تیز ہوگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیپلز لبریشن آرمی قومی دفاعی
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔