اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں گندم کی فصل تیار ہو چکی ہے تاہم مناسب قیمت نہ ملنے پر دلبرداشتہ کسانوں نے تیار گندم جانوروں کو کھلانا شروع کر دی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ہر سال حکومت گندم کا سرکاری نرخ مقرر کرتی ہے تاہم امسال گندم کی فصل تیار لیکن تاحال سرکاری نرخ مقرر نہ ہونے پر کاشتکاروں کو اپنی محنت کی مناسب قیمت نہیں مل رہی، جس پر دلبرداشتہ کسانوں نے اپنی تیار گندم جانوروں کو کھلانا شروع کر دی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی گندم کا ریٹ مقرر نہیں ہوا۔ مہنگا ڈیزل، بجلی اور کھاد استعمال کر کے فصل تیار کرتے ہیں لیکن پھر بھی مناسب ریٹ نہیں ملتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جتنی لاگت آئی ہے اس سے بھی کم قیمت پر گندم فروخت کرنے سے بہتر ہے کہ یہ گندم جانوروں کو کھلا دیں تاکہ ان کا تو پیٹ بھرے اس لیے ہم یہ گندم اپنے جانوروں کو کھلا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا گندم کا ریٹ کسان خود طے کریں گے اور ریٹ 4200 روپے من ہوگا۔ حکومت کھاد اور بجلی سستی دے تو ہی گندم سستی دے سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا تھا کسان کو صرف ریٹ اچھا چاہیے، حکومت نے گندم کا اچھا ریٹ نہیں دیا تو عید کے بعد احتجاج کے لیے نکلیں گے۔ خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ کسانوں کو 50،50 لاکھ روپے کے بجلی کے بل بھیجے گئے ہیں، اور کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اسٹیٹ بینک کل مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: گندم جانوروں کو گندم کا

پڑھیں:

زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مالی سال 25-2024 کسانوں کے لیے مشکلات کا سال رہا۔ قومی اقتصادی سروے کے مطابق زرعی شعبے کی ترقی کی شرح محض 0.56 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال میں 6.4 فیصد تھی۔ یہ شرح زرعی شعبے میں گہرے بحران کی عکاس ہے، جس کا اثر براہ راست کسانوں کی آمدنی اور ملکی غذائی تحفظ پر پڑا۔

اقتصادی سروے کے مطابق اہم فصلوں کی پیداوار میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے،کپاس کی پیداوار میں 30.7 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ کپاس کی پیداوار 10.2 ملین بیلز سے کم ہو کر 70 لاکھ بیلز پر آ گئی۔ گندم کی پیداوار 9.8 فیصد کمی کے بعد 31.8 ملین ٹن سے 28.9 ملین ٹن پر آ گئی۔

امریکی ریاست ٹینیسی میں طیارہ گرکر تباہ ، متعدد افراد زخمی

مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی ہےاور پیداوار 97.4 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 82.4 لاکھ ٹن رہ گئی۔گنا کی پیداوار 3.8 فیصد کمی کے ساتھ 87.6 ملین ٹن سے 84.2 ملین ٹن پر آ گئی۔

اسی طرح چاول کی پیداوار میں بھی 1.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جو 98.6 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 97.2 لاکھ ٹن ہو گئی۔ جبکہ دالوں کی پیداوار بھی گھٹ کر 34,560 ٹن سے 29,658 ٹن ہو گئی۔

رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 24,832 ٹریکٹرز تیار کیے گئے، جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 38,282 تھی، جو زرعی مشینری کی طلب میں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

امریکہ میں سفارتکاری: بلاول بمقابلہ بینظیر بھٹو،ا یک تجز یہ

اس گھمبیر صورتحال میں سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار میں اضافہ زرعی شعبے کا واحد روشن پہلو رہا۔سبزیوں کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو 2 لاکھ 95 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 18 ہزار ٹن ہو گئی اور پھلوں کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 3 لاکھ 75 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 90 ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔

زرعی شعبے کی سست روی خوراک کی قیمتوں، کسانوں کی آمدن اور دیہی معیشت پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت، موسمیاتی تبدیلی، اور حکومت کی ناکافی سپورٹ پالیسیز نے کسانوں کے لیے حالات مزید دشوار بنا دیے ہیں۔

’’اس بڑھاپے میں ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کا ردعمل وائرل

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک
  • ماحولیاتی تبدیلیاں اور بھارتی کسانوں کی خودکُشیوں میں اضافہ
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی
  • بی جے پی بھارتی کسانوں کو دھوکہ دے رہی ہے، اکھلیش یادو
  • ریاست منی پور کے لوگ مودی کی بے رخی اور غیر حساسیت کی قیمت چکا رہے ہیں، جے رام رمیش
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے، فیصل کریم کنڈی
  • قربانی کے بعد معیشت کا خزانہ
  • مریم نواز آٹا، پیاز اور سبزی کی قیمت کم کرنے ہی آئی ہیں، عظمیٰ بخاری