کراچی:

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور صوبائی صدر سندھ نثاراحمد کھوڑو  نے کہا ہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج جاری رہنا چاہیے، ہم نئی نہریں نکالنے کے خلاف ہیں۔

کراچی کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ( این آئی سی ایچ) میں پیپلزپیرامیڈیکل ونگ سندھ کی جانب سے منعقدہ افطار ڈنر کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ دریائے سندھ سے  نئی نہریں نکالنے کے وفاقی حکومت کے مجوزہ منصوبے کے خلاف ہیں اور یہ منصوبہ کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اس منصوبے پر وفاقی حکومت سے احتجاج کررہے ہیں۔

ایک سوال کے  جواب میں نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ حکومت میں پیپلزپارٹی موجود نہیں ہے، حکومت مسلم لیگ ( ن ) کی ہے، نہروں کے مجوزہ منصوبے کے خلاف سیاسی، سماجی  تنظیموں کا احتجاج عوام کی آواز ہے جس پر وفاقی حکومت کو توجہ دینی چاہیے اور یہ منصوبہ منسوخ کیا جانا چاہیے،  ان کاکہنا تھا کہ جب نہری نظام میں پانی ہی نہیں ہے تو نئی نہروں کے لیے پانی کہاں سے آئے گا۔ 

 اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی نوید انتھونی نے کہا کہ ہمارا میڈیکل ونگ اور اس کے ورکر دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افطار ڈنر کی تقریب کے منتظم اور پیپلزپیرامیڈیکل ونگ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن نیاز احمد خاصخیلی نے کہا کہ حکومت سندھ نے ہمیشہ پیرامیڈیکس کے مسائل کو ترجیح دی ہے اور ان کے مسائل حل کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیرامیڈیکل ونگ کی روایت ہے کہ ماہ رمضان میں تمام اسپتالوں میں افطار ڈنر کی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں،ا س بار بھی ہم نے این آئی سی ایچ  میں افطار کی تقریب کا اہتمام کیا ہے، جس میں شرکت پر پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو،ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی نوید انتھونی، ایم پی اے آصف خان اور تمام کارکنان اور جیالوں کی شرکت پر ان کے مشکور ہیں۔ 

این آئی سی ایچ میں منعقدہ تقریب میں مہمانان خصوصی  کے علاوہ  پیرامیڈیکل کے سابقہ عہدیداروں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی، جن میں کراچی کے تمام اضلاع اور اندرون سندھ سے آنے والے ورکرز بھی شامل تھے۔ 
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نہریں نکالنے احمد کھوڑو نے کہا کہ کے خلاف

پڑھیں:

دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب

امتیاز رضا,عمران جوئیہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب نے سندھ کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی۔  کندیارو اور منجھوٹ میں متعدد زمینداری بند ٹوٹ گئے، جس کے نتیجے میں تیز بہاؤ کے ساتھ پانی قریبی دیہات اور زرعی زمینوں میں داخل ہو گیا۔

گاؤں غلام نبی بروہی میں کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، جس کی وجہ سے علاقہ بیرونی دنیا سے کٹ گیا کیونکہ سڑکوں کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ متعدد دیہاتوں کے مکین خود نقل مکانی پر مجبور ہیں جبکہ کئی لوگ تاحال اپنے گھروں میں محصور ہیں۔بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث علاقے کے رہائشیوں کا سامان بھی زیرِ آب آ گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ تاحال محصور افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار

دوسری جانب، اوباڑو میں شدید بارشوں نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا جہاں تیار کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ لاکھوں روپے مالیت کے نقصان سے کسان برادری شدید مشکلات کا شکار ہے۔سیلاب کی اس آفت نے دیہاتیوں کو اپنے خاندانوں اور سامان کی حفاظت کے لیے جدوجہد پر مجبور کر دیا ہے۔ متاثرین نے حکومت سے فوری مداخلت اور امداد کی اپیل کی ہے۔

ادھر دریائے ستلج میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود عارفوالا اور قبولہ کے متاثرین کی مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی۔ پاکستان کسان اتحاد کے صوبائی صدر کے مطابق، فصلوں کی تباہی کے بعد کسان شدید مالی مشکلات میں مبتلا ہیں۔ ان کی جمع پونجی سیلاب میں بہہ گئی ہے اور اب ان کے لیے مستقبل میں کھیتی باڑی کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں

کسان رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر فوری مالی امداد فراہم کی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ گھریلو صارفین کے زرعی ٹیوب ویل کے بجلی کے بل بھی معاف کیے جائیں۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • کرکٹ کے میدان میں ہاتھ نہ ملانے کا مقصد شرمندگی اور خفت مٹانے کا طریقہ ہے: عطا تارڑ
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • جسٹس ظفر احمد راجپوت نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا