یونان کشتی حادثہ، مرکزی ملزم عثمان ججہ دوبارہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
یونان کشتی حادثے کے مرکزی ملزم عثمان ججہ کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) حکام کے مطابق عثمان ججہ گزشتہ سال دسمبر میں سیالکوٹ جیل سے پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہوا تھا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق عثمان ججہ جیل سے فرار ہونے کے بعد گلگت بلتستان میں روپوش تھا، وہ انسانی اسمگلنگ کا عالمی ریکٹ بھی چلاتا تھا۔
حکام کے مطابق یونان کشتی حادثہ گزشتہ سال 14 دسمبر کو پیش آیا تھا، جس میں 40 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق حادثے کے وقت عثمان ججہ لڑائی اور جھگڑے کے مقدمے میں سیالکوٹ جیل میں قید تھا۔
حکام کے مطابق ایف آئی اے نے سیالکوٹ جیل میں موجود عثمان ججہ کی حوالگی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حکام کے مطابق ایف ا ئی اے
پڑھیں:
فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
لیون (ویب ڈیسک)فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) کے مطابق ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔