نادیہ خان ایک معورف اداکارہ اور میزبان ہیں جو مختلف چینلز پر نظر آتی ہیں۔ وہ طویل عرصے سے شوبز انڈسٹری سے وابستہ ہیں، وہ اپنے خیالات کے اظہار میں خاصی بے باک ہیں، سو جو کچھ ان کے ذہن میں آتا ہے وہ بے دھڑک بول دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نصرت فتح علی خان سے کیا رشتہ ہے؟ چاہت فتح علی خان بول پڑے

کچھ عرصہ قبل نادیہ خان کا یوٹیوبر نادر علی سے جھگڑا ہوا تھا۔ تب انہوں نے اعلان کیا تھا کہ نادر بہت نامناسب سوالات پوچھتا ہے اور وہ اس کے پوڈ کاسٹ میں کبھی نہیں جائیں گی۔

اب نادیہ خان نے ایک نجی چینل پر انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے نادر علی کے شو سے اس لیے واک آؤٹ کیا کیونکہ وہ نامناسب سوالات کر رہے تھے اور وہ اسے برداشت نہیں کر سکیں۔

اس موقع پر ژالے سرحدی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے سنیتا مارشل سے ایک نامناسب سوال کیا اور انہوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔

یہ بھی پڑھیں:ٹی وی مارننگ شوز کیوں دم توڑ رہے ہیں؟ نادیہ خان کا تجزیہ

نادیہ خان نے کہا کہ اداکاروں کو اپنی سنیارٹی کا احساس کرنے کی ضرورت ہے اور ان لوگوں کو ایسے سوالات کرنے نہیں دینا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ژالے سرحدی سنیتامارشل نادیہ خان واک آؤٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سنیتامارشل نادیہ خان واک ا ؤٹ نادیہ خان انہوں نے

پڑھیں:

لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون

اپنی ایک تقریر میں لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگ کا زمانہ دیکھا اور ہم جانتے ہیں کہ اس راستے کے انتخاب نے ہمارے ساتھ کیا کیا۔ آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ مذاکرات اور سفارتکاری کی زبان اپنانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بیروت، لبنانی صدر "جوزف عون" نے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کے ساتھ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ اس وقت لبنان کے پاس مذاکرات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اس وقت کئے جاتے ہیں جب دوسرا فریق، دوست یا اتحادی کی بجائے دشمن ہو۔ دوست کے ساتھ بات چیت کے لئے ثالثی یا معاہدے کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن دشمن کے ساتھ مذاکرات، افہام و تفہیم اور امن کا راستہ ہموار کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے لبنان کو درپیش گزشتہ چیلنجز کے نتائج کی جانب اشارہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ کا زمانہ دیکھا اور ہم جانتے ہیں کہ اس راستے کے انتخاب نے ہمارے ساتھ کیا کیا۔ آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ مذاکرات اور سفارت کاری کی زبان اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک پیشہ ور سیاستدان نہیں بلکہ ملک کی خدمت کرنے والے ایک عام آدمی ہیں۔ بعض لوگ لبنان کو ذاتی ملکیت سمجھتے ہیں، حالانکہ لبنان ہے تو ہم ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے كہ اسرائیلی وزیر جنگ نے لبنان کے صدر جوزف عون پر جنگ بندی كے وعدوں پر عمل درآمد میں تاخیر کا الزام عائد کیا، حالانکہ صیہونی رژیم خود اسی معاہدے میں طے ہونے والی شرائط میں سے کسی ایک پر بھی عمل پیرا نہیں۔ دوسری جانب جوزف عون نے بھی جمعے کے روز اسرائیل پر یہ الزام عائد کیا کہ تل ابیب نے مذاکرات کی دعوت کے جواب میں، اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی کشیدگی کئی ہفتوں سے جاری ہے، 2024ء کے آخر میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود، جنوبی لبنان پر روزانہ كی بنیاد پر صیہونی فضائی حملے جاری ہیں۔ اس صورت حال كے ساتھ ساتھ، امریکہ نے لبنانی حکومت پر حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے کے لئے اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے، جس کی حزب‌ الله اور اس کے اتحادیوں نے سخت مخالفت کی۔ قبل ازیں صیہونی وزیر جنگ "یسرائیل کاٹس" نے خبردار کیا کہ اسرائیل، مستقبل میں حزب‌ الله کے خلاف اپنے حملے تیز کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومتی خواب تعبیر سے محروم کیوں؟
  • شاہ رخ خان اپنے بچوں کو فلمی کیریئر پر مشورہ کیوں نہیں دیتے؛ اداکار نے بتادیا
  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون
  • بلیاں بھی انسانوں کی طرح مختلف مزاج رکھتی ہیں، ہر بلی دوست کیوں نہیں بنتی؟
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • شاہ رخ خان کی سالگرہ: 60 کی عمر میں بھی جین زی کے پسندیدہ ’لَور بوائے‘ کیوں ہیں؟
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • لوئردیر،صوبائی بارکونسل کے انتخابات میں محمد سلیم ایڈووکیٹ اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں
  • ملتان ،بارکونسل کے انتخابات میں وکلا برادری ووٹ کاسٹ کرنے جارہی ہے
  • نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟