پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ فاطمہ آفندی نے انکشاف کیا ہے کہ جب اداکاری کرنے کا موقع ملا تو پہلے آڈیشن میں ریجیکٹ ہونے کی پوری کوشش کی تھی۔

فاطمہ آفندی نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے سب سے پہلے آڈیشن کا دلچسپ قصہ سنا دیا۔

اُنہوں نے بتایا کہ مجھے اداکاری کرنے کا بالکل شوق نہیں تھا لیکن میری امّی چاہتی تھیں کہ میں شوبز انڈسٹری میں کام کروں کیونکہ میں بہت شرمیلی تھی تو امّی چاہتی تھیں کہ میری شخصیت میں تھوڑا اعتماد آئے۔

اداکارہ نے بتایا کہ مجھے سب سے پہلے ایک ببل گم کے اشتہار میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن میں اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی اس لیے میں نے پہلے ہی آڈیشن میں ریجیکٹ ہونے کی پوری کوشش کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ میں اپنی بہن کے ساتھ آڈیشن کے لیے جاتے ہوئے بالوں میں بہت زیادہ تیل لگا کر گئی تاکہ ریجیکٹ ہو جاؤں۔

فاطمہ آفندی نے یہ بھی بتایا کہ لیکن میری ساری کوششیں ناکام ہو گئیں اور مجھے اشتہار میں کام کرنے کا موقع مل گیا کیونکہ ڈائریکٹر مجھ سے اور میری بہن سے جو سین شوٹ کروانا چاہتے تھے ہم نے آڈیشن میں وہ صرف ون ٹیک میں کر کے دکھا دیا تھا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فاطمہ ا فندی نے ڈیشن میں بتایا کہ کرنے کا پہلے ا ا ڈیشن

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام

آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ
  • یوزویندر سے طلاق کے بعد انڈسٹری کی ’سلمان خان‘ بننا چاہتی ہوں، دھناشری
  • پنجاب حکومت سیلاب سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہے، سردار سلیم حیدر خان
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ، پراعتماد بلے بازی جاری
  • ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے
  • ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے