پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ فاطمہ آفندی نے انکشاف کیا ہے کہ جب اداکاری کرنے کا موقع ملا تو پہلے آڈیشن میں ریجیکٹ ہونے کی پوری کوشش کی تھی۔

فاطمہ آفندی نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے سب سے پہلے آڈیشن کا دلچسپ قصہ سنا دیا۔

اُنہوں نے بتایا کہ مجھے اداکاری کرنے کا بالکل شوق نہیں تھا لیکن میری امّی چاہتی تھیں کہ میں شوبز انڈسٹری میں کام کروں کیونکہ میں بہت شرمیلی تھی تو امّی چاہتی تھیں کہ میری شخصیت میں تھوڑا اعتماد آئے۔

اداکارہ نے بتایا کہ مجھے سب سے پہلے ایک ببل گم کے اشتہار میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن میں اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی اس لیے میں نے پہلے ہی آڈیشن میں ریجیکٹ ہونے کی پوری کوشش کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ میں اپنی بہن کے ساتھ آڈیشن کے لیے جاتے ہوئے بالوں میں بہت زیادہ تیل لگا کر گئی تاکہ ریجیکٹ ہو جاؤں۔

فاطمہ آفندی نے یہ بھی بتایا کہ لیکن میری ساری کوششیں ناکام ہو گئیں اور مجھے اشتہار میں کام کرنے کا موقع مل گیا کیونکہ ڈائریکٹر مجھ سے اور میری بہن سے جو سین شوٹ کروانا چاہتے تھے ہم نے آڈیشن میں وہ صرف ون ٹیک میں کر کے دکھا دیا تھا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فاطمہ ا فندی نے ڈیشن میں بتایا کہ کرنے کا پہلے ا ا ڈیشن

پڑھیں:

جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ

میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔

اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
  • پروین شاکر کے پروڈیوسر بیٹے کی کس سیاستدان نے مدد کی؟
  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کو مل گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  • چین کے نائب وزیر اعظم برطانیہ کا دورہ اور چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے پہلے اجلاس کا انعقاد کریں گے
  • جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی