میو ہسپتال میں مبینہ طور پر غیر معیاری انجکشن لگنے سے زیر علاج 2مریض جاں بحق ہو گئے جبکہ 4مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں ہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مبینہ طو رپر غیر معیاری انجکشن لگنے سے 18 مریض متاثر ہوئے،تمام متاثرہ مریض گھڑی وارڈ میں زیر علاج تھے، جن میں سے زیر علاج 2مریض جاں بحق ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ ری ایکشن کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے انجکشن کا استعمال روک دیا ۔سیکرٹری صحت عظمت محمود نے تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انجکشن کے ری ایکشن سے اموات کی تصدیق کی ہے ۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔بتایا گیا ہے کہ میوہسپتال کے سینہ و چھاتی وارڈ میں پھیپھڑوں کے انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے انجکشنسے 18 مریضوں کو شدید ری ایکشن ہوا ۔نجی ٹی وی نے سی ای او میو ہسپتال پروفیسر ہارون حامد کے حوالے سے کہا ہے کہ انجکشن کے استعمال کو فوری طور پر روک دیا گیا ہے اور تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور متاثرہ مریضوں کی صحتیابی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: زیر علاج کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال

سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر، حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دیتے ہوئے اسے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی کے نام سے قائم کردیا ہے۔

این سی سی آئی اے کو ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہوگا، یہ ادارہ آن لائن دھوکہ دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وقار الدین سید ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی تعینات

اس کے ساتھ ہی سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم کر دیا گیا ہے اور سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی یعنی این سی سی آئی اے کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

ایف آئی اے ترجمان کے مطابق اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کے بجائے، عوام کو ‘نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی’ سے رابطہ کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی رولز منسوخ، نوٹیفیکیشن جاری

ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عوام الناس سے گزارش ہےکہ اگر انہیں کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سرگرمی کی شکایت یا معلومات ہوں، تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبر 0519106691 یا ای میل [email protected] پر رابطہ کریں۔

’اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں، سائبر کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی این سی سی آئی اے سرکل وزٹ کریں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آن لائن دھوکہ دہی آن لائن سرگرمی ایف آئی اے ترجمان ڈیجیٹل بلیک میلنگ سائبر کرائم ونگ مشکوک نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی ہراسانی

متعلقہ مضامین

  • بچوں کے علاج کیلئے بھارت جانیوالی حیدرآباد کی فیملی مشکلات کا شکار
  • شدید گرمی کے باعث خطرناک وبا پھیل گئی، 93 متاثرہ شہری ہسپتال پہنچ گئے
  • مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کار حادثے میں زخمی، ہسپتال منتقل
  • کورنگی کریک میں لگنے والی آگ خود بہ خود بجھ گئی
  • تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین
  • غیر معیاری اور جعلی ادویات: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا وزیر اعلیٰ پنجاب کو خط
  • پبلک اکائونٹس کمیٹی، ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف، ہسپتال کی جگہ شادی لان اور  موبائل ٹاورز لگ گئے
  • روس ،اسلحہ گودام میں آگ لگنے کے بعددھماکے، ہنگامی حالت کانافذ  
  • لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
  • ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال