صوبے میں 1 لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم دینگے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
مشیرِ اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف---فائل فوٹو
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں سولرائزیشن منصوبے کا اجراء کیا گیا، ای بیلیٹنگ کے ذریعے مستحق گھرانوں کا انتخاب مکمل کیا گیا۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے پی ٹی آئی ضلع پشاور کے اعلامیے پر ردعمل دے دیا ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں ساڑھے 32 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے، مجموعی طور پر 1 لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم دیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ سولر سسٹم میں سولر پینل، بیٹری، پنکھے اور لائٹس شامل ہیں، ضم اضلاع کے30 ہزار گھرانے بھی منصوبے میں شامل ہیں۔
مشیرِ اطلاعات نے یہ بھی کہا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت کا توانائی کے بحران کے حل کی جانب یہ انقلابی قدم ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات
کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں، تجاویز جاری
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے ، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔