اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ ماہ مبارک کی عظمت کو قائم رکھنے کیلئے حکومت و متعلقہ ذمہ داران کو موثر اقدامات اٹھانے چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری نے ماہ مبارک رمضان کے دوران تقدس ماہ رمضان کو بحال رکھنے کے لئے ذمہ داران سے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں روزہ رکھنا اللہ کی بندگی کا سلسلہ ہے۔ یہ مہینہ نہ صرف ہمیں صبر و برداشت کا پیغام دیتا ہے، بلکہ مسلمانوں کے درمیان یکجہتی و احساس ذمہ داری کا بھی درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک کی عظمت کو قائم رکھنے کے لئے حکومت و ذمہ داران کو موثر اقدامات اٹھانے چاہئے۔ کسی بھی شخص کو ماہ رمضان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔

علامہ ولایت حسین جعفری نے اپنے پیغام میں ہمسر رسول خدا بی بی خدیجہ (س) کی وفات کے سلسلے میں کہا کہ وہ اسلام کی تاریخ میں عظیم خواتین میں سے ایک ہیں۔ جو مادر فاطمہ زہرا (س) اور اسلام کے لئے قربانی دینے والی خاتون تھیں۔ وہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان رسالت کے بعد پہلے ایمان لانے والی خاتون ہیں، جنہوں نے دین اسلام کی تبلیغ کے لئے اپنا مال خرچ کیا اور ہر مشکل میں پیغمبر اسلام کا ساتھ دیا۔ ان کی خدمات بے تحاشا ہیں۔ نئی نسل کو ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم بی بی خدیجہ (س) کی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے ان کی یاد ہمیشہ زندہ رکھیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ماہ مبارک کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو  سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا

فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو  سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ : فلپائن اور امریکہ نے حال ہی میں 2025 کی سالانہ “شولڈر ٹو شولڈر” فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مشقیں نہ صرف شمالی فلپائن کے جزیرے لوزون میں کی گئیں بلکہ چین کے  تائیوان کے قریب واقع جزائر باتان تک بھی پھیلی ہوئی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آبنائے تائیوان میں امریکہ اور فلپائن کے درمیان گٹھ جوڑ کی سمت زیادہ سے زیادہ واضح ہوتی جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں چینی وزارت خارجہ نے واضح جواب دیا ہے کہ  چین ، تائیوان کے  معاملے کو  علاقائی فوجی تعیناتی کو مضبوط بنانے، کشیدگی اور محاذ آرائی کو بھڑکانے اور علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال کرنے والے کسی بھی ملک کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔اگرچہ فلپائن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان مشقوں کا مقصد کسی ملک کو نشانہ بنانا نہیں، لیکن مشقوں کے انتظامات  کو دیکھا جائے، تو فلپائن کا مقصد  واضح ہو جاتا ہے ۔

ایک طرف مشق کا  پیمانہ اور مبصر ممالک کی تعداد ایک نئی بلندی پر پہنچ گئی ہے جس سے خطے میں تناؤ کی کیفیت پیدا ہو رہی ہے، تو دوسری جانب امریکہ نے فلپائن کو نئے جارحانہ ہتھیار اور سازوسامان منتقل کرنے کا موقع حاصل کیا ہے،جن میں سے کچھ کو مشق کے بعد فلپائن میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے جس سے علاقائی محاذ آرائی کا خطرہ مزید  بڑھ  جائے گا۔ تیسری بات یہ ہے کہ مشق کے مقام کو آبنائے تائیوان کی سمت میں آگے بڑھایا گیا ہے، مثال کے طور پر باتان جزائر کا سب سے شمالی نقطہ یامی جزیرہ تائیوان کے مرکزی جزیرے سے صرف 142 کلومیٹر دور ہے، جو واضح طور پر چین کے تزویراتی عزائم کو نشانہ بناتا ہے۔امریکہ اور فلپائن نے آبنائے تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین میں ہلچل پیدا کرنے کے لیے ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیا ہے  جس میں ان کے منفی عزائم اور مفادات کارفرما ہیں۔ امریکہ نے فوجی سلامتی کے شعبے میں فلپائن کے ساتھ تعاون کو مضبوط کیا ہے تاکہ فلپائن امریکہ کی تزویراتی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا  کر سکے اور چین پر مزید چیک قائم کر سکے۔

فلپائن کا خیال ہے کہ تائیوان کے معاملے پر چین کو اکسانے سے اسے بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر امریکہ کی جانب سے مزید حمایت حاصل ہوگی۔ تاہم، چین طویل عرصے سے کہہ رہا ہے کہ تائیوان کا  معاملہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے، اور ایک چین کا اصول  ایک سرخ لکیر ہے جسے چھوا  نہیں جا سکتا.فلپائنی عوام فلپائن اور امریکہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ ان کے خیال میں امریکہ اور فلپائن کی فوجی مشقیں نہ صرف فلپائن کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ ہیں بلکہ علاقائی تناؤ میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔چند روز قبل چین اور آسیان ممالک نے فلپائن میں بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے پر عمل درآمد سے متعلق 47 ویں مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کیا تھا۔ تمام فریقوں  نے بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ طور پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔  اس وقت   فلپائن نے بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں کیں اور اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل ہتھیاروں کو متعارف کرایا اور تعینات کیا ،   جو  خطے کے امن و امان کے لئے شدید خطرہ پیدا کر رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات پہلگام حملہ: مودی کا سخت ردعمل، حملہ آوروں کو “تصور سے بھی بڑی سزا” دینے کا اعلان اردن نے اخوان المسلمین پر پابندی لگا دی، اثاثے منجمد، 16افراد زیر حراست امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے، چین چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کردی مقبوضہ کشمیر میں حملہ: ماہرین نے بھارت کی ناکامی اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر اہم سوالات اٹھادیے چین کی مقبو ضہ کشمیر میں سیاحوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بھارت ہمیشہ سے عالمی سامراج اور استعمار کا لانچنگ پیڈ رہا ہے، علامہ صادق جعفری
  • پہلگام حملہ جھوٹ کا پلندہ، مودی حکومت کی چال ہے: عبدالخبیر آزاد  
  • علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو  سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا
  • وزارت خارجہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے اقدامات کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ایک تاریخی دستاویز۔۔۔۔۔۔ ماہنامہ پیام اسلام آباد کا "ختم نبوت نمبر"
  • حکومتِ پاکستان اور یونیورسٹی آف کیمبرج، برطانیہ کے مابین ”علامہ اقبال وزیٹنگ فیلوشپ” کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین